اردو

urdu

ETV Bharat / state

معروف شاعر منور رانا کے خلاف مقدمہ درج، ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت - حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں منور رانا کے خلاف مقدمہ

فرانس کی ایک میگزین میں شائع ہونے والے کارٹون اور پھر ایک ٹیچر کے قتل کے واقعے کے تعلق سے عالمی شہرت یافتہ شاعر منور رانا نے ایک بیان دیا تھا۔جس کے بعد لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Munnwar Rana
معروف شاعر منور رانا

By

Published : Nov 2, 2020, 2:27 PM IST

Updated : Nov 2, 2020, 5:04 PM IST

منور رانا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کوئی بھی پیغمبر اسلامﷺ کی تذلیل کی کوشش کرے گا اور اگر ان کی شخصیت کا داغدار کرنے کے لیے کارٹون بنائے گا یا ہمارے ماں باپ کے خلاف کچھ کہے گا تو میں اسے مار دوں گا۔ ان کے اس بیان کے بعد حضرت گنج کوتوالی کے سب انسپکٹر دیپک کمار پانڈے کی تحریر پر آئی ٹی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت آج حضرت گنج کوتوالی میں ان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

معروف شاعر منور رانا کے خلاف مقدمہ درج

مقدمہ درج ہونے کے بعد اور پھر سے اس معاملے کی جانچ دارالحکومت لکھنؤ کی سائبر سیل کرے گی۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد منور رانا نے کہا کہ سچ بولنے کی وجہ سے مہاتما گاندھی کو گالی ماری گئی اس لیے جب کوئی بھی شخص سچ بولے تو اس کو ان سب چیزوں کے لیے تیار رہنا چاہیے اس لیے میں بھی ایف آئی آر کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2015 میں جب میں نے اپنی ماں کو دفن کرنے گیا تھا تو میں نے اپنی ماں کی قبر سے لپٹ کر کہا تھا کہ صرف یہ دعا کریئے گا کہ جب میں آپ کے بغل میں دفن ہوں تو آپ کا سر فخر سے سرشار رہے کہ آپ کا بیٹا سچ بولتا ہوا آیا ہے انصاف کی بات کرتا رہا ہے۔ حکومت کے لیے ضمیر بیچ کر نہیں آیا ہے۔

لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں منور رانا کے خلاف مقدمہ درج

انھوں نے کہا کہ میں اس ایف آئی آر سے خوش ہوں۔ میں تو جیل میں مرنا چاہتا ہوں اور شان سے مرنا چاہتا ہوں بلکہ بہتر یہ ہے کہ یہ لوگ مجھے کسے چوراہے پر علی الاعلان شوٹ کردیں تاکہ دنیا کو پتہ چلے کہ بھارت میں سچ بولنے والے ہر صدی میں رہے ہیں اور جان دینے کے لیے بھی تیار رہے ہیں۔

خیال رہے کہ فرانس میں ہونے والے واقعے پر منور رانا نے کہا ہے کہ 'اگر میں اس جگہ (اس طالب علم کی جگہ) پر ہوتا تو میں بھی ایسا ہی کرتا، منور رانا نے کہا کہ آپ لوگ تنازعہ کو جنم دے کر لوگوں کو مشتعل کررہے ہیں، محمدﷺ کا ایک متنازع کارٹون بنا کر اس طالب علم کو قتل کرنے پر مجبور کیا گیا، اگر میں اس طالب علم کی جگہ ہوتا تو میں بھی وہی کرتا جو اس نے کیا تھا'۔

لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں منور رانا کے خلاف مقدمہ درج

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مذہب ایک ماں کی طرح ہے اگر کوئی ایسا کارٹون بناتا جس سے کسی طبقے کی دل آزاری ہوتی ہے یا آپ کی والدہ کو گالی دیتا ہے تو اسے قتل کرنا جرم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ منور رانا نے لارڈ رام کے بارے میں بھی واضح لفظوں میں کہا کہ اگر کوئی بھگوان رام کا متنازعہ کارٹون بناتا ہے تو میں اسے بھی مار ڈالوں گا۔

اصل میں منور رانا یہ کہنے کی کوشش کر رہے تھے کہ کسی بھی مذہب کی سرکردہ شخصیت کی تذلیل کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہیے کیوں کہ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ہے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو سماجی تانہ بانہ بکھر جائے گا۔

Last Updated : Nov 2, 2020, 5:04 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details