ریاست اتر پردیش کے ضلع بنارس کے مدنپورہ علاقے کے رہنے والے ٹوپی کاروباری ذوالقرنین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ2015 ٹوپی کا شوقیہ کاروبار شروع کیا تھا اس کے بعد مختلف اقسام کی ٹوپیاں بنانا شروع کردیا جس کی قیمت میں بھی کمی و زیادتی ہوتی رہی۔
لاک ڈاؤں: لاریب ایل سی ٹوپی کاروبار کو شدید نقصان
بھارت میں ٹوپیاں مختلف اقسام کی ہوتی ہیں۔ جیسے مذہبی، سیاسی اور سماجی وغیرہ، لیکن بنارس کی مذہبی ٹوپی کی بات کچھ اور ہی ہے۔ یہاں پر بنائی جانے والی خاص اسٹائل کی ٹوپیوں کو ملک بھر میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلی بار اجمیر شریف میں ٹوپیوں کو فروخت کیا جس کے بعد مسلسل اس کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہونے لگا۔ انہوں نے بتایا کہ برکاتی ٹوپی میں بنارسی ساڑھی کے نقش و نگار کی جھلک بھی ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے ملک سے اب اس کے مطالبات آنا شروع ہوگئے ہیں اور خاص کر رمضان المبارک اور عید کے موقع سے اس ٹوپی کی خاصی خریداری کی جاتی ہے۔ ملک کے مختلف بڑے شہروں سے مطالبات آرہے ہیں مثلا بریلی شریف، بنگلورو، اجمیر، مبارکپور اور ممبئی کے علاوہ دیگر مقامات میں لوگ خوب پسند کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے رواں برس شدید نقصان کا سامنا ہے ٹوپی دن بدن عوام کے مابین مقبول ہوتی جا رہی ہے کہ اس برس زیادہ مقدار میں ٹوپی کی مصنوعات ہوئی تھی یہ موسمی کاروبار ہے اس وجہ سے بھی لاک ڈاؤن کا شدید اثر ہوا ہے۔ کثیر مقدار میں گھر میں ہی رکھی رہ گئی۔