کووڈ-19 کے باعث نافذ پابندیوں سے مشاعرے، سیمنار اور دیگر پروگرامز منعقد نہیں ہو سکے۔ اس سے جہاں ادبی سرگرمیوں پر برا اثر پڑا ہے تو وہیں شعرا اور ادیبوں کا معاشی نقصان بھی ہوا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں گزشتہ دنوں ہوئی ایک ادبی تقریب میں مشہور شعراء کرام نے اس بات کا باقاعدہ اعتراف بھی کیا۔ بارہ بنکی سے لےکر دبئی تک مشاعروں کا انعقاد کرانے والے آفتاب انور کہتے ہیں کہ 'ان کا ذاتی طور پر کوئی نقصان تو نہیں ہوا، لیکن شعراء کرام اور اردو ادب کا نقصان ضرور ہوا ہے۔'
بارہ بنکی: کووڈ-19 سے ادبی اور ثقافتی سرگرمیاں متاثر مشہور شاعر عزم شاکری نے کہا کہ 'کووڈ-19 کی وجہ سے مشاعرے میں شرکت کرنا تو بند ہو گیا ہے، لیکن ایک فائدہ یہ ہوا ہے کہ شعر و شاعری کا وقت خوب مل رہا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: ایک شاعر: بدر واسطی (شاعر) سے خاص بات چیت
مشہور شاعر رام پرکاش بےخود کہتے ہیں کہ 'مشاعروں کا جو کلچر ہے اس میں شاعر اور ناظرین کے درمیان جو رشتہ قائم ہوتا تھا وہ رشتہ ضرور ٹوٹ رہا ہے۔' انہوں نے حکومت سے گزارش کی کہ 'شاعر برادری کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے حکومت کو توجہ دینی چاہیے۔'