اردو

urdu

ETV Bharat / state

بریلی: الیکشن ڈیوٹی میں کورونا سے ہلاک ہونے والے اساتذہ کی لسٹ تیار

تقریباً دو ماہ قبل ریاست اتر پردیش میں ہوئے پنچایت انتخابات میں الیکشن ڈیوٹی کے دوران محکمہ بنیادی تعلیم کے اساتذہ کی اموات کو لے کر ضلع سے لے کر دارالحکومت تک ہنگامہ برپا ہے۔ حکومت اترپردیش نے پہلے پوری ریاست میں صرف تین ٹیچرس کی موت کو حوالہ دیا تھا۔ لیکن ہنگامہ ہونے کے بعد اس پر دوبارہ غور و فکر کے بعد ایسے تمام اساتذہ کی فہرست تیار کرنے کے احکامات جاری کیے گیے، جن کی الیکشن ڈیوٹی کی وجہ سے کورونا سے موت ہو گئی۔ بریلی ضلع میں الیکشن ڈیوٹی میں جان گنوانے والے اساتذہ کی تعداد 36 ہے۔ اب محکمہ بنیادی تعلیم کے افسران اس فہرست کو حکومت اتر پردیش کے پاس ارسال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

list prepare corona affected teacher death during panchayat election duty in bareilly
الیکشن ڈیوٹی میں کورونا سے ہلاک ہونے والے اساتذہ کی لسٹ تیار

By

Published : Jun 15, 2021, 1:07 PM IST

پنچایت الیکشن میں ڈیوٹی کرنے کے دوران کورونا مثبت ہوئے اساتذہ کی موت کے معاملہ میں اب محکمہ بنیادی تعلیم بھی دلچسپی لے رہا ہے۔ اساتذہ کی تنظیم نے ایسے تمام اساتذہ کی فہرست تیار کر لی ہے، جو ڈیوٹی کرتے وقت کورونا مثبت ہوئے اور علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔

دیکھیں ویڈیو

اب تک 36 اساتذہ کے نام سامنے آئے ہیں۔ لیکن ان تمام 36 اساتذہ کے بابت کاغذی رسمی مراحل کو مکمل کرنے میں دشواریاں پیش آ ہی ہیں۔ اس میں محکمہ صحت کے پورٹل پر بھی کووڈ سے موت کی تفصیلات درج ہونا اہم کام ہے۔

اس کے علاوہ پنچایت الیکشن میں ڈیوٹی پر جانے، ڈیوٹی کرنے، طبیعت خراب ہونے، علاج کرانے، ہسپتال کی تفصیل، موت کی تاریخ وغیرہ اطلاعات محکمہ صحت کے پورٹل پر اندراج ہوں۔

ٹیچر کی موت کی حوالہ سے محکمہ صحت کے پورٹل پر درج ہونا لازمی ہے۔ اپنا فرض ادا کرتے وقت جان گنوانے والے سبھی 36 اساتذہ کی تفصیلات کو پورٹل پر اپلوڈ کیا جا رہا ہے۔ اس فہرست میں تین ٹیچر ایسے ہیں، جن کے ہمنام ٹیچر بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔ لہزا، ایسی صررتحال میں، ان ناموں کوبھی مختلف شناخت کے ذریعے بہت احتیاط کے ساتھ درج کیا جا رہا ہے۔

تاہم ، انتباہ دیتے ہوئے اساتذہ یونین نے اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنچایت الیکشن میں ڈیوٹی کے دوران کورونا مثبت ہوکر جان گنوانے والے ٹیچرس کا واجب معاوضے کے طور پر کم از کم ایک کروڑ روپیہ دیا جانا چاہیئے کیوںکہ علاج کے دوران ان کا لاکھوں روپیہ بھی خرچ ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ایمبولینس کیس: مختار انصاری 14 دنوں کی عدالتی تحویل میں

یونین لیڈر نے مزید کہا کہ اگر اساتذہ کی اموات کے اعداد شمار کو چھپانے یا لاپرواہی کرنے کی کوشش کی گئی تو یونین حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کو مجبور ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details