اعظم گڑھ: اتر پردیش کے اعظم گڑھ میں ایم پی ایم ایل اے کی سول کورٹ نے کانگریس لیڈر راج نارائن سنگھ قتل کیس میں سابق وزیر سمیت چار لوگوں کو عمر قید اور ان چاروں ملزمان پر 20-20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ قتل کے 7 سال 6 ماہ تک جاری رہنے والے عدالتی عمل کے بعد دیا۔ یہ فیصلہ اعظم گڑھ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے خصوصی جج اوم پرکاش شرما سوم نے سنایا۔ انگد یادو کے علاوہ جن تین دیگر ملزمان کو سزا سنائی گئی ہے وہ سنیل سنگھ، ارون یادو، شیلیش عرف ٹینی ہیں۔ اسسٹنٹ گورنمنٹ ایڈوکیٹ دیپک مشرا کے مطابق کانگریس کے سینئر لیڈر اور ایڈوکیٹ راج نارائن سنگھ کو 19 دسمبر 2015 کو صبح سویرے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جب وہ مارننگ واک پر نکلے تھے، اس وقت نامعلوم موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے ان پر فائرنگ کر دی اور حملہ کر دیا۔
اس حملے میں راج نارائن سنگھ کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور حملہ آور فرار ہو گئے۔ متوفی راج نارائن کی بیوی سودھا سنگھ نے سابق وزیر انگد یادو اور وردہ علاقہ کے سمو پور گاؤں کے رہنے والے سنیل سنگھ اور نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد اعظم گڑھ پولس انتظامیہ نے انگد یادو کی گرفتاری پر گھیرا تنگ کرنا شروع کیا تو اس نے سدھاری تھانے میں خودسپردگی کی۔ انتظامیہ نے قتل کیس میں جیل میں بند سابق وزیر انگد یادو کی سدھاری تھانہ علاقے میں 40 لاکھ سے زائد کی جائیداد قرق کر لی۔ اس پر الزام تھا کہ اس نے یہ جائیدادیں جرائم کی دنیا سے کمائی گئی رقم سے بنائی تھیں، جو منسلک تھیں۔ موسی پور میں اس کا گھر ہے اور موٹر سائیکل بھی ہے۔