ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع دیوبند میں سول بار ایسوسی ایشن دیوبند نے ایس ڈی ایم کی معرفت اترپردیش حکومت کو میمورنڈم ارسال کرتے ہوئے وکلاءنے ان کے مسائل ابھی تک پورے نہ کئے جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ جب وقت ملنےکے باوجود بھی ایس ڈی ایم دفتر میں نہیں ملے اور دفتر سے تحصیل دار کو میمورنڈم دینے کے لئے کہا گیا۔
تفصیل کے مطابق آج سول بار ایسوسی ایشن کے صدر رویندر کمار پنڈیر اور جنرل سکریٹری دیش دیپک تیاگی کی قیادت میں وکلاءایس ڈی ایم کورٹ پہنچے اور ایس ڈی ایم راکیش کمار کو وکلاءکے مسائل کو لے کر وزیر اعلیٰ اترپردیش کو مخاطب ایک میمورنڈم سونپا۔
سول بار ایسوسی ایشن کے صدر رویندر کمار پنڈیر نے بتایا کہ بار کونسل آف اترپردیش نے وکلاءکے مفاد کے لئے وزیر اعلیٰ سے مختلف مدوں میں رقم کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اترپردیش حکومت نے وکلاءکے اس مطالبے پر ابھی تک کوئی توجہ نہیں دی ہے۔
میمورنڈم میں وکلاءنے اترپردیش وکلاء فلاح بہبود بجٹ سے موصول ہونے والی رقم کو ڈیڑھ لاکھ سے بڑھاکر پانچ لاکھ روپے کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ نئے وکلاءکو لائبریری کے لئے 15ہزار روپے فی سال کئے جانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی مہلک بیماریوں سے بچنے کے لئے مفت علاج اور 60 سال سے زائد عمر کے وکلاءکے لئے پینشن کا نظام اور اترپردیش بار کونسل کی جانب سے جاری سی او پی کارڈ کو عدالت میں داخل ہونے کی منظوری دینے سمیت نئے وکلاءکے لئے چیمبر تعمیر کرانے کے لئے رقم مہیا کرائے جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔