یہاں پہنچنے والوں میں زیادہ تر مزدور سینکڑوں کلومیٹر پیدل چل کر بہرائچ پہنچے، جنکی حالت کافی خراب ہے، تھکان کے باوجود ان کے قدم جو رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، وہ جلد از جلد اپنے منزل مقصود پر پہنچنا چاہتے ہیں۔
قابل تعریف بات یہ رہی کہ راستے میں پیدل چلنے والے مسافروں کو جگہ۔ جگہ سماجی تنظیم کے کارکنان کے ذریعے کھانا و پانی کے انتظام کافی راحت دیتا ہے، جس سے مسافروں کو بھوکے نہیں رہنا پڑتا۔
اس کے علاوہ بہرائچ پہنچے پر بہرائچ پولیس و تمام سماجی تنظیم نے بھی ان مسافروں کے لیے کھانے کے پیکٹ، پھل، بسکٹ وغیرہ کے ساتھ صاف پانی کا انتظام کر رکھا ہے۔ اس نازک موقع پر بہرائچ کے ڈاکٹروں کی ٹیم بھی کافی مشقت کر دن رات ڈیوٹی دے کر آنے والے سبھی مسافر کی اسکریننگ ٹیسٹ لیتے ہیں، آج جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم موقع پر پہنچی تو اس اسکریننگ ٹیسٹ کے کام کا انجام ڈاکٹر محمد خالد، ڈاکٹر سدھیر اپادھیاے، محمد آفاق، وجے ورما اور ارنون موریہ دے رہے تھے۔
بہرائچ کے پولیس کپتان ڈاکٹر وپن کمار مشرا کی ہدایت کے مطابق شہر کے سرکل آفیسر تریمبک ناتھ دوبے بھی بڑی مستعدی کے ساتھ مسافروں کے لئےکھانے پانی و ان کو ان کے مقام تک پہنچانے کے کام کا انجام دے رہے تھے۔
روڈویز اے آر ایم کے مطابق تقریباً تین درجن سے زائد بسوں سے مسافروں کو ان کے مقام تک بھیجا گیا۔