اترپردیش میں کورونا انفیکشن کو روکنے کے لئے جزوی لاک ٹاؤن نافذ ہے یہی وجہ ہے کہ ٹرین کے مسافروں کی آمد و رفت میں بھی شدید کمی واقع ہوئی ہے۔
ایسے میں اسٹیشن پر بوجھ اٹھانے والے قلیوں کی بھی معاشی حالت خراب ہوئی ہے۔ حالات اس قدر نہ گفتہ بہ ہیں کہ وہ فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔
وارانسی اسٹیشن کے قلیوں نے بتایا کہ کسی کسی دن صبح سے شام گزر جاتا ہے، چند روپے بھی نصیب نہیں ہوتے ہیں، جس سے شام کے کھانا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
قلی اوم پرکاش بتاتے ہیں کہ گزشتہ لاک ڈاؤن میں سماجی و فلاحی تنظیمیں مدد کے لیے آگے آئی تھیں اور قلیوں کی خاطر خواہ مدد ہو گئی تھی جس کی وجہ سے پریشانیاں کم ہوئی تھیں اور حکومت نے بھی میں مالی امداد کی تھی لیکن اس بار نہ سماجی و فلاحی تنظیمیں سامنے آرہی ہیں اور نہ ہی حکومت کے ذریعے کسی طرح کی اب تک مدد کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
لہذا قلی کا کام کورونا کی زد میں آ کر ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ کسی جانب سے کوئی امداد نہیں مل رہی ہے۔ ایسے میں قلیوں کے سامنے متعدد مسائل خود کھائیں یا گھر چلائیں۔ ان قلیوں کے گھر چلانے کا سوال بعد میں آتا ہے وہ خود کا بھی انتظام کرنے سے قاصر ہو چکے ہیں لہذا اگر وقت پہ ریلوے محکمہ نے قلیوں کی حالت زار پر غور نہیں کیا تو آنے والے وقت میں قلی انتہائی مشکلات کا سامنا کریں گے۔