نگر پالیکا پریشد جونپور کی عمارت انگریزوں کے دور کی جونپور:نگر پالیکا پریشد جونپور کی تاریخ اور اس کی عمارتیں دونوں ہی انگریزوں کے زمانے کی ہیں۔ انگریز کے زمانے میں اسے میونسپلٹی کہا جاتا تھا۔ وہیں جب ملک آزاد ہوا تو اس کے نام میں تبدیلی کر دی گئی اور اسے میونسپل بورڈ یعنی نگر پالیکا کہا جانے لگا۔ سنہ 1947 سے لیکر 1984 تک اسے اسی نام سے جانا جاتا تھا پھر دوبارہ 1984 میں اس کے نام میں بدلاؤ کیا گیا اور اس کا نام میونسپل بورڈ سے تبدیل کرکے سٹی بورڈ یعنی نگر پالیکا پریشد کر دیا گیا۔
سنہ 1994 کے بعد سے شروع ہوا چئیرمن کا انتخاب
نگر پالیکا پریشد جونپور کے صدر عہدے کی بات کریں تو سال 1994 تک سبھاسد ہی اپنا چئیرمن منتخب کرتے تھے۔ 1994 کے بعد پہلی مرتبہ نگر پالیکا پریشد کے صدر عہدے کے لئے عام انتخابات منعقد ہوں گے یعنی ووٹرز کے ذریعے سبھاسد کے انتخاب کے ساتھ ہی نگر پالیکا صدر کا بھی انتخاب کیا جانے لگا۔ آزادی سے قبل نگر پالیکا کیسے چلتا تھا، اس کا تاریخ میں کوئی ذکر نہیں ملتا ہے۔ بہر حال آزادی کے بعد کی بات کریں تو اب تک کل 15 چئیرمین منتخب ہوئے ہیں۔
پہلی چیئرمین سندھیا رانی شریواستو منتخب ہوئی تھیں
سنہ 1994 کے پہلے جب سبھاسد چیئرمین کا انتخاب کرتے تھے تو اس دوران انتطامیہ کا بھی دور کار طویل وقت تک رہا ہے۔ 1994 کے بعد جب عوام نے اپنا چئیرمین منتخب کرنا شروع کیا تو اول چئیرمین کے طور پر سندھیا رانی اس نشست پر قابض ہوئیں۔ سنہ 1994 کے پہلے اور بعد میں تین ہی چیئرمین ایسے رہے ہیں جنہوں نے اپنی پانچ سال کی مدت مکمل کی ہے۔ جس میں رام لگن سنگھ، سیتا رام یادو، سندھیا رانی شریواستو کا نام شامل ہے۔ اس کے علاوہ ناظم حسین صرف ایک مسلم تھے، جنہیں نگر پالیکا کا چئیرمین بننے کا موقع ملا تھا۔ وہیں 1967 سے 1972 تک اور پھر 1995 سے 2000 تک ہی بی جے پی کے چیئرمین منتخب ہو پائے ہیں۔ اس کے بعد سے اب تک گر پالیکا پریشد جونپور کی نشست پر ٹنڈن پریوار کا قبضہ برقرار ہے۔
آزادی کے بعد چیئرمین کے دور کار
رام لگن سنگھ۔ 20.04.1948- 29.11.1953
بلدیو جی مہروترا۔ 30.11.1953۔ 29.11.1957
رامیشور پرساد سنگھ۔ 30.11.1957-29.06.1959
یدو ناتھ رائے۔ 30.06.1959-26.09.1960
شیو نارائن سنگھ۔ 26.09.1960-08.02.1961
رام نارائن بینکر۔ 08.02.1961-22.04.1961
ناظم حسین۔ 22.04.1961-27.03.1962
جئے رام موریہ۔ 28.03.1962-16.05.1962
دینا ناتھ کھننا۔ 17.05.1962-13.09.1962
انتظامیہ۔ 14.09.1962-10.11.1967
مایا شنکر شریواستو۔ 11.11.1967-22.08.1969
سنت سیوک لال۔ 23.08.1969-11.11.1972
انتظامیہ۔ 11.11.1972-07.02.1989
سیتا رام یادو۔ 08.02.1989-07.02.1994
انتظامیہ۔ 07.02.1994-30.11.1995
سندھیا رانی شریواستو۔ 01.12.1995-30.11.2000
دنیش ٹنڈن۔ 05.12.2000 سے مسلسل تین مرتبہ
مایا ٹنڈن۔ 2017 سے 2022 تک
سینیئر صحافی سید حسنین قمر دیپو کی ای ٹی وی بھارت سے گفتگو سینیئر صحافی سید حسنین قمر دیپو نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات مقامی مدعوں پر ہوتے ہیں۔ اس میں پارٹی کا کوئی خاص رول نہیں ہوتا ہے۔ اس وجہ سے کوئی بڑا رہنما انتخابی تشہیر میں جلدی حصہ نہیں لیتا ہے مگر جونپور کی فضاء الگ ہے۔ نگر پالیکا پریشد جونپور کی نشست پر چار مرتبہ سے ٹنڈن پریوار کا قبضہ ہے۔ تین مرتبہ سے دنیش ٹنڈن اور اور ایک مرتبہ ان کی اہلیہ مایا ٹنڈن چئیرمن رہی ہیں۔ اس بار پھر انتخابی میدان میں عام آدمی پارٹی سے دو مرتبہ چناؤ ہار چکی تیسری بار انتخابی میدان میں ہیں۔ بہر حال مقامی مدعے اور ذاتی سمیکرن بہت اہم ہیں۔ ویسے اس بار لڑائی بہت دلچسپ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Urban Local Body Polls بی ایس پی رہنما گڈو جمالی تشہیری مہم کیلئے جونپور پہنچے
جونپور میں کل 9 نگر پنچایت اور 3 نگر پالیکا نشست ہیں اور 2023 بلدیاتی انتخابات میں سماجوادی پارٹی سے اوشا جیسوال، عام آدمی پارٹی سے چتر لیکھا سنگھ، بی جے پی سے منورما موریہ، کانگریس پارٹی سے درخشاں خاتون، بہوجن سماج پارٹی سے موجودہ چئیر مین مایا ٹنڈن دوبارہ انتخابی میدان میں ہیں اور ہو کوئی جیتنے کے دعوے کر رہا ہے بہر حال یہ تو آنے والا 13 مئی بتائے گا کہ کون نگر پالیکا پریشد جونپور کی نشست پر قابض ہوتا ہے۔