بدایوں: اترپردیش کے ضلع بدایوں میں 'چوہئے کے قتل' کے معاملے میں پولیس نے ملزم کے خلاف 30صفحات کی چارج شیٹ عدالت میں داخل کی ہے۔ ملزم کو پانچ سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ معاملہ بدایوں کی صدر کوتوالی کا ہے۔ یہاں کے محلہ پنواڑی چوک باشندہ پیشے سے کمہار منوج کمار نے 25نومبر کو ایک چوہے کو رسی کے ذریعہ پتھر سے باندھ کر نالوں میں ڈال رہا تھا۔ اسی وقت ادھر سے گزر رہے مویشی کارکن و پی ایف اے کے ضلع صدر وکیندر شرما نے نالے میں کود کر بشمل چوہئے کو باہر نکالا لیکن کچھ دیر بعد چوہئے کی موت ہوگئی۔
اس کے بعد وجیندر شرما صدر کوتوالی پہنچے اور ملزم کے خلاف تحریر دی جس پر پولیس نے جانوروں پر مظالم ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ایف آئی آر میں لاش کو پوسٹ مارٹم کرانے کی بات آئی تو ڈسٹرکٹ ویٹرنری افسر کے ذریعہ بدایوں میں چوہئے کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی سہولیت نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پوسٹ مارٹم کرنے میں نااہلی کا اظہار کیا۔اور چوہئے کی لاش کو بریلی کے آئی وی آر آئی سنٹر لے جانے کو کہا گیا جہاں چوہئے کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ چوہئے کا لیور اور پھیپھڑے پہلے سے خراب تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چوہئے کی موت نالی کے پانی میں ڈوبنے سے نہیں ہوئی ہے بلکہ اس کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ معاملے میں پولیس نے ملزم کو پہلے ہی گرفتار کیا پھر چھوڑ دیا۔ ملزم منوج نے پانچ دن بعد عدالت پہنچ کر کہا کہ وہ خودسپردگی کرنے آیا ہے۔ عدالت نے منوج کو کچھ دیر حراست میں رکھنے کے بعد پیشگی ضمانت بھی دے دی تھی۔