Urs Of Khwaja Moinuddin Chisti لکھنو میں خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس منایا گیا
لکھنؤ کے معروف خطیب مولانا عابد رضا مصباحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو انسان اپنے قلب وروح کو سنوار لیتا ہے وہ اللہ کا مقرب ترین بندہ بن جاتا ہے۔خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کثرت عبادات و مجاہدات اور پیرومرشد کے فیضان سے ولایت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوئے
حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت اولیائے کرام میں نہایت ممتاز اور بلند ہے۔ہندوستان میں اسلام کی تبلیغ واشاعت کے لئے آپ کا انتخاب بارگاہ رسول سے ہواتھا۔اس لیے آپ کا لقب عطائے رسول ہے۔خواجہ غریب نواز کے واسطے اور وسیلے سے مانگی جانے والی دعائیں اللہ ربّ العزت قبول فرماتاہے۔آپ کا آستانہ بہت بافیض ہے۔ان خیالات کا اظہار مفتی محمد احتشام عالم قادری سجادہ نشین خانقاہ عالیہ قادریہ سرداریہ جون پور نے کیا۔
وہ یہاں مدرسہ حنفیہ ضیاءالقرآن شاہی مسجد بڑا چاند گنج میں منعقد"جشن خواجہ غریب نواز" کو خطاب کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز نے پہلے شریعت کے ظاہری علوم کوحاصل کیا اس کے بعد خواجہ عثمان ہارونی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں رہ کر طریقت،معرفت اور حقیقت کے منازل طے کیے۔آپ کی ذات سے بے شمار لوگوں کو ایمان کی دولت نصیب ہوئی۔غریب نواز نے مخلوق خدا کی ہدایت و رہنمائی کا ایسا فریضہ انجام دیا جسے رہتی دنیا تک یاد کیا جائے گا۔خواجہ غریب نواز سے محبت کا یہ تقاضا ہے کہ ہم ان کی تعلیمات پر عمل کریں اور ان کے پیغام محبت کو عام کریں۔
شہر لکھنؤ کے معروف خطیب مولانا عابد رضا مصباحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جو انسان اپنے قلب وروح کو سنوار لیتا ہے وہ اللہ کا مقرب ترین بندہ بن جاتا ہے۔خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کثرت عبادات و مجاہدات اور پیرومرشد کے فیضان سے ولایت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوئے۔یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں آپ کا تذکرہ کیا جاتا ہے اور لوگ آپ کے آستانے پر حاضری دیتے ہیں۔قاری نورمحمد اشرفی،مولانا محمد عظیم ازہری نے بھی خطاب کیا اور تعلیمات غریب نواز پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
جشن کی صدارت مدرسہ حنفیہ ضیاءالقرآن کے صدر المدرسین قاری ذاکر علی قادری،سرپرستی ادارہ کے منیجر حاجی محمد افتخار حسین برکاتی اور نظامت مولانا محمد عرفان قادری نے کی۔آغاز قاری ابو شحمہ کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔قاری جمیل احمد نظامی،قاری اشتیاق احمد نیپالی ،فیضان رضا شاہی،قاری تحسین رضا،قاری محمد عامر ،حافظ محمد عاطف نے گلہائے نعت و منقبت پیش کیے۔صلاة وسلام اور قل شریف کے بعد مولانا فیضان المصطفی مصباحی جامعہ امجدیہ گھوسی کی دعا پر جشن کا اختتام ہوا۔
اس موقع پر مولانا محفوظ الرحمن نوری سابق پرنسپل جامعہ امدادالعلوم مٹہنا،قاری محمد صدیق قادری،قاری محمد سلیم قادری،قاری محمد اظہر،قاری محمد ظفیر رضوی،قاری محمد ایوب اشرفی ،مولانا محمد فہیم مصباحی، قاری تبریز عالم قادری،قاری محمد احمد ضیائی،حاجی سید رسول حسن برکاتی،حاجی مشرف زماں حشمتی،محمد آصف خان،ڈاکٹر محمد ریحان، محمد عالم ،دلدار خاں،محمد دل شیر،محمد سہیل،ڈاکٹر سلطان کے علاوہ کثیر تعداد میں معززین وسامعین موجود تھے۔
مزید پڑھیں:URS In Ajmer Sharif خواجہ معین الدین حسن چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے 811 ویں سالانہ عرس کا سلسلہ جاری