بریلی: بریلی میں واقع عالمی شہرت یافتہ خانقاہ 'خانقاہِ عالیہ نیازیہ' Khanqah E Aalia Niazia کے مینیجر سبطین حسن نیازی عرف شبّو میاں نے عوام کے نام ایک پیغام جاری کیا ہے۔ اس پیغام میں اُنہوں نے کہا ہے کہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے گمراہ کرنے والے مذہبی رہنماؤں سے مسلمانوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
خانقاہ عالیہ نیازیہ کی جانب سے عوام کے نام ایک پیغام اُنہوں نے کہا ہے کہ اب اسمبلی انتخابات کا دور ہے۔ اب تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما تمام وعدے اور دعوے کے ساتھ آپ کے دروازے تک آئیں گے۔
شبّو میاں نے کہا کہ ہے کہ مسلمانوں کو انفرادی طور پر فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔ مسلمانوں کو اپنی فلاح و بہبود، حقوق، تحفظ، مذہبی اور سماجی آزادی اور روزگار کو پیش نظر رکھتے ہوئے فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے مذہبی رہنماؤں سے بھی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ علماء کرام اور سجّادگان کو کسی سیاسی جماعت کی حمایت سے باز رہنا چاہیے کیوں کہ درگاہوں، خانقاہوں اور مزارات کے سجّادگان کے کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرنے کی اپیل کو سودے بازی کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔
اکثر اور بیشتر، اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں سیاسی رہنما، مذہبی رہنماؤں اور اور پیشواؤں کو اپنی حمایت میں اپیل جاری کرنے کے لیے تلاش بھی کرتے ہیں۔
نیازی نے کہا کہ کسی ایک خانقاہ یا درگاہ پر سجادہ نیشن کے طور پر کوئی ایک فرد ہی ذمہ داری ادا کرتا ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ہی یا یوں کہیں کہ دو چار دہائیوں بعد اس خاندان میں متعدد افراد مختلف ذمہ داری میں پیش پیش رہتے ہیں۔
ظاہر ہے کہ خانقاہوں میں آنے والے زائرین، عقیدت مند، مریدین میں کچھ لوگ سیاسی رہنما بھی ہوتے ہیں۔
اُن کے تعلقات اور مراسم خانقاہوں کے سجّادگان سے بھی مضبوط ہو جاتے ہیں، جب یہ سیاسی رہنما کسی الیکشن میں بطور امیدوار میدان میں آتے ہیں تو اِنہیں مذہبی رہنماؤں کی ضرورت ہوتی ہے۔
صرف یہی ایک وقت ایسا ہے کہ جب ایک سجادہ نشیں کسی سیاسی جماعت کی حمایت کی اپیل جاری کرتا ہے تو دوسرا سجادہ دوسری سیاسی جماعت کی حمایت کی اپیل جاری کرتا ہے۔
اس وجہ سے مسلمان اور عقیدت مندوں میں تذبذب کے حالات پیدا ہو جاتے ہیں۔ ان دو رُخی اپیلوں سے مذہبی رہنماؤں پر بھی سودے بازی کے الزام لگتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Khankah Aaliya Niyazia Urs : حضرت عابد میاں نیازی کا 19 ویں عرس مبارک اختتام پذیر
اُنہوں نے خانقاہ عالیہ نیازیہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین سو برس سے یعنی تین صدی قبل خانقاہ کا قیام ہوا تھا۔ سلسلہ بسلسلہ، یہاں سے امن و امان، قومی یکجہتی، اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا جاتا رہا ہے، لیکن تین سو برس پہلے بھی خانقاہ عالیہ نیازیہ نے سیاست سے فاصلہ بنائے رکھا ہے اور سینکڑوں برس قدیم روایت کو آج بھی قائم رکھتے ہوئے خانقاہ کو سیاست سے دور رکھا گیا ہے۔
صوفی بزرگوں کا پیغام یہی ہے کہ سیاست سے دور رہو، حق اور انصاف کی بات کرو۔ ملک اور عوام کی بہتری کی بات کرو۔ امن و امان، خوش حالی اور قومی یکجہتی کی بات کرو۔ نفرت کی دیواروں کو توڑکر اتحاد کی بات کرو۔ یہی ملک اور عوام کی بہتری کے سب سے مفید پیغام ہے۔