عرس کا آغاز بعد نماز فجر قرآن خوانی و دعائے خیر کے ساتھ ہوا۔ جس میں مدرسہ کے طلبہ اور مریدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس کے بعد میلاد النبی Milad Un Nabi صلی تعالیٰ علیہ وسلم کا آغاز ہوا۔ یہ سلسلہ بعد نماز ظہربھی جاری رہا۔
نماز عصر، سجادہ نشین حضرت شاہ مہندی میاں سرکار کی سرپرستی میں خانقاہ نیازیہ Khankah Aaliya Niyazia میں محفل سماع کا انعقاد کیا گیا اور رسم قل ادا کی گئی۔ اجتماعی طور پر، ملک و ملت کی ترقی، امن، بھائی چارے اور موذی مہلک بیماری کورونا وائرس کے مختلف ویری اینٹ سے محفوظ رہنے کی دعا کی گئی۔ بعد نماز مغرب،خانقاہ کے مزارات پر چادر پوشی کی گئی۔
بتادیں کہ حضرت عابد میاں صاحب صوفی شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے وقت کے عالم دین بھی تھے۔ آپ کے کلام اردو، عربی، فارسی سمیت مختلف زبانوں میں بھی موجود ہیں۔ جو بھارت اور بیرون ممالک میں، جس میں پاکستان، برطانیہ و دیگر ممالک میں آج بھی ہزاروں مرید اُن کے کلام پڑھے ہیں۔