ریاست اتر پردیش کے ضلع علی گڑھ کی 142 سالہ پرانی تاریخی نمائش میں آنے والے کاروباری ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ کشمیر سے تجارتی ہاتھوں کی کڑھائی سے تیار شال، سوٹ، ساڑی وغیرہ سمیت پشمینہ شال بھی فروخت کرتے ہیں۔ جو علی گڑھ کی نمائش میں خریداروں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہیں۔ علی گڑھ نمائش' کا اہتمام ہر برس کیا جاتا ہے۔ جہاں تقریبا ایک ماہ تک مختلف اور نایاب چیزیں صارفین کی خریداری کا مرکز ہوتی ہیں۔
کشمیری ملبوسات علیگڑھ نمائش میں صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئے واضح رہے بانی درسگاہ سر سید احمد خان کے دور میں 1880 میں جب پہلی مرتبہ نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا، تو اس میں گھوڑوں کی نمائش بھی لگائی گئی تھی۔ جس میں اے ایم یو کے بھی گھوڑے حصہ لیتے تھے۔ علی گڑھ نمائش ملک بھر میں لگائے جانے والے میلوں میں گنگا جمنی تہذیب کی مثال پیش کرتی ہے، جہاں مشاعرے کے ساتھ کوی سمیلن ایک ہی اسٹیج پر انجام دی جاتی ہیں۔
بالی ووڈ کے فنکار بھی اس نمائش میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہندوستان کی تمام نمائشوں کی طرح علی گڑھ نمائش میں بھی جھولے، سرکس، کھانے پینے کی دکانیں، کھلونے مختلف انداز میں لوگوں کو اپنی جانب مائل کرتے ہیں۔
علیگڑھ انتظامیہ اور نمائش کے منتظمین کشمیر سمیت دیگر ریاستوں سے آنے والے کاروباریوں کو تحفظ اور ہر ممکن مدد فراہم کرتی ہیں جس کے سبب ہی کاروباری بڑی تعداد میں ہر سال علیگڑھ نمائش میں خرید و فروخت کرتے ہیں اور نمائش میں آنے والوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔
کشمیری دوکانوں پر خریداری کرنے آئی ماریہ نے کشمیری شال اور سوٹ کی تعریف کرتے ہوئے بتایا کشمیری لباس کی بات ہی الگ ہے اس کے رنگ، ڈیزائن، کوالٹی مختلف ہوتی ہے، جو کشمیری دکانداروں کے علاوہ کہیں اور نہیں نہیں ملتی ہیں، اسی لئے ہر سال میں علیگڑھ نمائش میں کشمیری لباس خریدنے آتی ہوں۔خریدار خالد مسعود نے بتایا علیگڑھ کی نمائش تاریخی نمائش ہے جہاں ہر سال بڑی تعداد میں کشمیری کاروباری آتے ہیں، کشمیری لباس کی کوالٹی اور ڈیزائن عمدہ ہوتے ہیں جو کہیں اور نہیں ملتے اسی لئے میں بھی ہر سال اپنی اہلیہ کے ساتھ کشمیری لباس کی خریداری کرنے آتا ہوں۔
مزید پڑھیں:Ramoji Filmcity Stall at OTM او ٹی ایم ممبئی میں راموجی فلم سٹی کا اسٹال سیاحتی کاروباری اداروں کی توجہ کا مرکز
گزشتہ چالیس برسوں سے علیگڑھ کی نمائش میں آرہے کشمیری تاجروں نے علیگڑھ نمائش کے منتظمین اور علیگڑھ انتظامیہ کی تعریف کرتے ہوئے بتایا ہمیں کشمیر سے علیگڑھ آکر تجارت میں کبھی کسی طرح کی پریشانی نہیں ہوتی، ہم کشمیر سے فروخت کرنے کیلئے ہاتھوں سے تیار کردہ مرد اور خواتین کے لباس لاتے ہیں۔ علیگڑھ نمائش میں انتظامیہ اور خریداروں کی جانب سے ہمیشہ اچھا برتاؤ ہوتا ہے اسی لئے ہم ہر سال تجارت کی غرض سے یہاں آتے ہیں۔
مختصر یہ کہ اگر ایسے ہی انتظامیہ ہر برس نمائش کا اہتمام کرے اور تاجروں سمیت شہر کے عوام کو تحفظ فراہم کرتا رہے تو دیگر ریاستوں کے ساتھ