اردو

urdu

ETV Bharat / state

Kashi Vishwanath-Gyanvapi Masjid Case: احاطے میں ویڈیو گرافی پر پابندی، اب اگلی سماعت بیس اپریل کو - کاشی وشوناتھ مندر گیان واپی مسجد کیس

وارانسی کی عدالت نے کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد کے احاطے میں تعینات کورٹ کمشنر کی جانب سے کی جانے والی ویڈیو گرافی پر پابندی لگا دی ہے۔ Kashi Vishwanath temple-Gyanvapi mosque Case

Kashi Vishwanath-Gyanvapi Masjid Case
Kashi Vishwanath-Gyanvapi Masjid Case

By

Published : Apr 19, 2022, 1:43 PM IST

Updated : May 8, 2022, 1:05 PM IST

وارانسی:کاشی وشوناتھ-گیان واپی کمپلیکس میں موجود شرینگار گوری کے مندر میں باقاعدہ درشن کے لیے دائر درخواست پر سول کورٹ نے ضلع انتظامیہ کو ویڈیو گرافی کرانے کا حکم دیا تھا۔ جس پر ضلعی انتظامیہ نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ عدالت میں ایڈووکیٹ کمشنر کی سربراہی میں ویڈیو گرافی اور دیگر تحقیقات کرانے کے معاملے میں درخواست دے کر معاملات کو واضح کیا جائے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ 'کتنے رقبے کی ویڈیو گرافی کی جائے۔ ویڈیو گرافی میں کیا کیا شامل ہونا چاہیے، ان تمام چیزوں کو امن و امان کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر جلد از جلد واضح کر دیا جائے تو کام کرنے میں آسانی ہو گی۔' court put stay kashi vishwanath temple gyanvapi mosque complex videography

وارانسی کی عدالت نے کاشی وشوناتھ مندر اور گیان واپی مسجد کے احاطے میں تعینات کورٹ کمشنر کی جانب سے کی جانے والی ویڈیو گرافی پر پابندی لگا دی ہے۔ دراصل 8 اپریل کو عدالت نے گیان واپی کمپلیکس میں دیوی شرینگار گوری کی پوجا کرنے اور احاطے میں واقع دیگر دیوی دیوتاؤں کے بارے میں جاننے کے لیے ایڈوکیٹ کمشنر کو مقرر کیا تھا۔ اس معاملے میں ضلع اور پولس انتظامیہ کی جانب سے پیر کو عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس خط میں کہا گیا تھا کہ عدالت واضح کرے کہ کمیشن کی کارروائی میں کتنے لوگ ہوں گے اور کن کن مقامات پر یا کن کن نشاندہی شدہ جگہوں پر کمیشن کو ویڈیو گرافی کرنی ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ معاملہ انتہائی حساس ہے اور امن و امان کا بھی اس سے تعلق ہے۔ اس لیے اس کی جلد سماعت کی جائے۔ عدالت نے اس درخواست پر مدعی سے اعتراضات طلب کرتے ہوئے سماعت کے لیے 20 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ کمشنر کو دونوں فریقین کی موجودگی میں جائے وقوعہ کی رپورٹ تیار کرکے 20 اپریل تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ وہ پوری کارروائی کی ویڈیو گرافی تیار کرائے، اگر ایڈووکیٹ کمشنر کو کمیشن کی کارروائی چلانے میں پولیس فورس کی مدد درکار ہے تو وہ پولیس فورس کی مدد حاصل کریں گے۔ متعلقہ پولیس افسران کارروائی میں ان کی مدد کریں گے۔ 19 اپریل کو ضلع اور پولیس انتظامیہ کو اس حکم پر کمیشن کی کارروائی کے بارے میں معلومات ملی۔ کمیشن کی کارروائی سے ایک روز قبل انتظامیہ کی جانب سے ضلعی حکومت کے وکیل کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ ریڈ زون میں ویڈیو گرافی مستقبل میں احاطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیان واپی مسجد: الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم

شرنگار گوری بیریکیڈنگ کے باہر واقع ہے۔ کمیشن کی جانب سے بیریکیڈنگ کے اندر یا مسجد کے احاطے میں جانے یا رپورٹ پیش کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس لیے بیریکیڈنگ کے مغربی گیٹ کے استعمال کی بھی اجازت صرف سیکیورٹی اہلکاروں اور خصوصی طبقے کے لیے ہے۔ بتا دیں کہ 18 اگست 2021 کو نئی دہلی کے رہائشی راکھی سنگھ، لکشمی دیوی، سیتا شاہو، منجو ویاس اور ریکھا پاٹھک کی جانب سے سول جج کی عدالت میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ عقیدت مندوں کو روزانہ درشن پوجا اور ماں شرنگار گوری کی دیگر رسومات ادا کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ احاطے میں واقع بھگوان گنیش، ہنومان، نندی اور دیگر دیوتاؤں کو بھی محفوظ رکھا جائے۔ انہیں نقصان پہنچانے سے روکا جائے۔

Last Updated : May 8, 2022, 1:05 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details