اترپردیش کے ضلع پرتاب گڑھ کے رہنے والے سلبھ شریواستو ایک ہونہار اور تیز طرار صحافی تھے، جو پچھلے کچھ دنوں سے پرتاب گڑھ ضلع میں شراب مافیاؤں کے خلاف کھل کر لکھ رہے تھے، جس پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی مل رہی تھی۔
اپنی جان کے خطرے کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ضلع کے پولیس افسران اور ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ ساتھ صوبہ کے اعلی افسران کو کئی تحریر بھی بھیجی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں شراب مافیاؤں سے اپنی جان کا خطرہ ہے۔ اس کے باوجود بھی پولیس انتظامیہ نے کوئی فوری اقدام نہیں کیا۔ پولیس کی اس لاپرواہی کے نتیجے میں ان کا قتل کردیا گیا۔
کانپور میں صحافیوں نے صحافی سلبھ شریواستو کے قتل پر کیا احتجاج ضلع انتظامیہ نے مقتول کو تلاش کرنے کے بجائے خبر پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ اس قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔سلبھ شریواستو کی اہلیہ نے نامعلوم شراب مافیاؤں پر قتل کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔
اسی سلسلے میں آج کانپور پریس کلب نے پولیس کی ناکامی اور لاپرواہی کو دیکھتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا ۔جس میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے نام اور اور صوبے کی گورنر آنندی بین پٹیل کے نام ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کے معرفت بھیجا گیا۔
کانپور پریس کلب نے سلبھ سریواستو کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور سلبھ سریواستو کے وارثین کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دئیے جانے کی کی سفارش کی ہے۔
کانپور پریس کلب نے صوبے کے وزیراعلیٰ اور گورنر سے مطالبہ کیا ہے کہ صحافی اس وقت محفوظ نہیں ہے اس لیے جنرلسٹ سیفٹی قانون کو لاگو کیا جائے جس سے صحافی کھل کر بے فکر ی کے ساتھ اپنا کام کر سکیں۔