سینیئر وکیل کپل سِبل نے کانگریس کو الوداع کہہ کر سماجوادی پارٹی کا دامن تھام لیا ہے۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا انتخابات کے لیے اپنا پرچۂ نامزدگی داخل کیا۔ اس سے پہلے کپل سبل نے راجیہ سبھا انتخابات کے تعلق سے سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ اعظم خان کی ضمانت کروانے میں کلیدی کردار نبھانے کے انعام میں سماجوادی پارٹی کپل سبل کو راجیہ سبھا بھیجنا چاہتی ہے۔ Kapil Sibel Left Congress
Kapil Sibel Left Congress: کپل سبل نے کانگریس چھوڑ ایس پی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا کا پرچہ داخل کیا - کپل سبل نے کانگریس پارٹی چھوڑی
سینیئر رہنما کپل سبل نے کانگریس پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا کے لیے پرچۂ نامزدگی داخل کیا ہے۔ Kapil Sibal Files Nomination for Rajya Sabha
تفصیلات کے مطابق کپل سِبل نے آج لکھنؤ میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 16 مئی کو ہی کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سبل کی نامزدگی کے دوران سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو اور رام گوپال یادو بھی موجود تھے۔ کپل سبل کے استعفیٰ سے کانگریس پارٹی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کپل سبل نے سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا انتخابات کے لیے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ 2016 میں کپل سبل اتر پردیش سے راجیہ سبھا کے لیے کانگریس کے امیدوار کے طور پر منتخب ہوئے تھے جنہیں اس وقت کی حکمران سماج وادی پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔
کپل سبل کے بارے میں یہ بھی مانا جاتا ہے کہ اکھلیش یادو، اعظم خان کی نظر اندازی اور رہائی کے بعد کے اشارے کے درمیان اس موقع کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ اعظم خان نے جیل سے باہر آنے کے بعد کہا کہ میری تباہی میں میرے اپنوں کا ہی ہاتھ ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ اگر کپل سبل سماجوادی پارٹی کی مدد سے راجیہ سبھا جاتے ہیں تو یہ یقینی طور پر اعظم کی ناراضگی کو دور کرنے میں ایک کارگر قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی کو ایک بڑا لیڈر اور قانونی مشیر بھی ملے گا۔