ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں واقع مسجد ارقم کی350 اسکوائر میٹر زمین پر علاقائی کارپوریٹر کی جانب سے ناجائز قبضہ کرکے اس پر شیولنگ نصب کرنے کے معاملہ میں جمعیۃ العلماء کے ریاستی نائب صدر مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے پولیس اور انتظامیہ کی سرد مہری کو لیکر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے-
انہوں نے کانپور کے گھاٹم پور علاقہ میں حمیرپر پور روڈ پر واقع مسجد دار ارقم کی 350 اسکوائر میٹر زمین پر علاقائی کارپوریٹر کی جانب سے ناجائز قبضہ کرکے اس پر شیولنگ نصب کرنے کے معاملہ میں پولیس اور انتظامیہ کی سرد مہری کو لیکر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔
سنی سینٹرل وقف بورڈ کی جانب سے ضلع انتظامیہ کانپور کو ایک نوٹس بھی جاری کر کے زمین کو خالی کرانے اور قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی اپیل کی ہے لیکن ابھی تک کوئی کاروائی نہ ہونے پر جمیعت علماء ہند کے نائب صدر نے عدالت کا رخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ مسجد کی زمین کے تمام قانونی دستاویزات دکھانے کے باوجود پولیس کی جانب سے ملزمین کے تئیں پردہ پوشی انتہائی تعجب خیز ہے۔ اب جبکہ وقف بورڈ کے چیئرمین اور لیگل افسر کی جانب سے کانپور کے ضلع مجسٹریٹ اور وقف بورڈ کے ایڈیشنل سروے کمشنر کے نام ناجائز قبضہ ہٹانے اورقصورواروں کے خلاف ’اینٹی -زمین مافیاایکٹ‘ کے تحت سنگین دفعات میں کارروائی کرنے کی نوٹس بھی آچکی ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔
مولانا عبداللہ نے بتلایا کہ وقف کی املاک پر ناجائز طور پرقبضہ کرنا سنگین جرم کے ضمرے میں شمار کیا جاتا ہے، اس کے باوجود اصل ملزمین کو گرفتار کرنے کی بجائے مسجد کے ذمہ داران کو ہی اب تک ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔