لکھنؤ: ریاست اترپردیش کا کاروباری شہر کانپور میں لیدر کا کاروبار بڑے پیمانے پر ہوتا تھا لیکن دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی شہر کا کاروبار انتہائی متاثر ہوا۔ گذشتہ 6 برسوں میں کاروبار کے بری طرح سے ہونے کی وجہ سے سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہیں اور درجنوں کی تعداد میں چمڑا فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں۔ کانپور کے کینٹ سے رکن اسمبلی محمد حسن رومی نے کانپور کے کاروبار کے حالات اور تاجروں سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کی۔
محمد حسن رومی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد کانپور کے کاروباری شدید متاثر ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانپور نے پوری دنیا میں لیدر کے کاروبار سے اپنی منفرد شناخت بنائی تھی۔ وہیں متعدد فیکٹریاں کانپور قائم کی گئی تھی لیدر کے بڑے کاروباری یہاں متعدد چمڑے کے سامان بناتے تھے لیکن بی جے پی کے اقتدار میں آتے ہی یہ کاروبار شدید متاثر ہوگیا اور ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے۔ یہاں کے کاروباری اب دوسرے ریاستوں میں کاروبار کرنے کے لیے نقل مکانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانپور کی فیکٹریوں سے نکلنے والی آلودگی پر بھی کافی سوال اٹھتے تھے جس پر مرکزی حکومت نے نمامی گنگے سمیت گنگا ندی کو صاف کرنے کے لیے کئی پروجیکٹ شروع کیا تھا۔