مولانا سید کیفی علی کو گزشتہ رات تقریبا ڈیڑھ بجے اے ٹی ایس نے حراست میں لے لیا اور اپنے ساتھ لکھنؤ لے گئی۔ مولانا سید کیفی علی دنیا کی مشہور درگاہ اعلی حضرت سے وابستہ ہیں۔
لکھنؤ جاتے وقت اے ٹی ایس نے مولانا کیفی کی انکی والدہ عابدہ بیگم سے فون پر بات کرائی اور مولانا کیفی نے بتایا کہ انہیں لکھنؤ لیکر جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا کیفی پر کملیش تیواری کے قاتلوں کی مدد کرنے کا الزام ہے۔ کیونکہ کملیش تیواری کے قتل کے بعد ملزامان بریلی آئے تھے اور مولانا کیفی سے ملاقات کی تھی۔