ریاست اترپردیش کے شہر سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے معاملہ میں پولیس کے ذریعہ مقامی صحافیوں پر فرضی مقدمات قائم کرنے پر یہاں صحافیوں میں شدید غم وغصہ ہے۔
اسی ضمن میں آج صحافیوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، پریس کونسل آف انڈیا، انسانی حقوق کمیشن اور اترپردیش کے گورنر کو بھیجے گئے میمورنڈم میں فوری طور پر اس سلسلہ میں ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس ایسوسی ایشن دیوبند کے عہدیدان اور کارکنان نے آ ج ایس ڈی ایم دفتر پر پہنچ کر ایس ڈی ایم راکیش کمار کے توسط سے صدر جمہوریہ، پریس کونسل آف انڈیا اور اترپردیش کی گورنر کو میمورنڈم بھیج کر دیوبند پولیس کے اس کارروائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔
میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ دیوبند کے عیدگاہ میدان میں خواتین گزشتہ 27 جنوری سے سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہے، اور اس احتجاج کو ختم کرانے کے لیے پولیس صحافیوں کی مدد بھی لے رہی تھی، لیکن خواتین کسی بھی صورت میں احتجاج کو ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں، جس پر اب پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے صحافیوں کے خلاف ہی مقدمہ قائم کردیاہے۔