باندہ: ریاست اترپردیش کے شہر پریاگ راج میں چند ایام قبل ہوئے قتل معاملہ کے الزام میں اتر پردیش کے سابق رکن پارلمیان اور شہ زرو رہنما عتیق احمد کے قریبی اور حمایتوں پر اترپردیش کاروائی کر رہی ہے۔ اترپردیش کے باندہ علاقہ کے رہائشی صحافی ظفر احمد کا گھر بھی انتظامیہ کی جانب سے مسمار کر دیا گیا۔ اپنے مکان کے مسمار ہونے کے بعد صحافی ظفر احمد کا ویڈیو پر مبنی ایک بیان منظر عام پر آ یا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں کو بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں ظفر احمد نے گھر کی خریداری سے لے کر عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کو کرایہ پر دینے اور بغیر کسی نوٹس کے اسے گرانے تک اپنا موقف پیش کیا ہے۔ میڈیا کو بھیجی گئی ویڈیو میں ظفر احمد نے بتایا ہے کہ جنوری 2021 میں اس نے اپنے بہنوئی خان صولت حنیف ایڈووکیٹ کے کہنے پر یہ گھر قرضہ لے کر خریدا۔ گھر کی خریداری کے فوراً بعد ان کے بہنوئی صولت حنیف خان نے یہ مکان شائستہ پروین کو کرائے پر دے دیا تھا۔
صرف ایک بار گھر گھر گیا: ظفر احمد کا کہنا ہے کہ گھر خریدنے کے بعد گزشتہ 2 سالوں میں وہ کبھی گھر دیکھنے بھی نہیں گئے اور ان کے بہنوئی صولت حنیف خان کے پاس اس گھر کی چابیاں اور دستاویزات موجود ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جب سے گھر خریدا تو صرف ایک بار گھر کے دروازے تک گیا۔ اس کے بعد وہ کبھی وہاں نہیں گئے۔ ظفر احمد نے یہ بھی بتایا کہ اس نے اس گھر کے لیے اپنے بہنوئی صولت حنیف خان سے قرض لیا تھا جس کی وجہ سے وہ مالی دباؤ کے باعث ان کا کوئی بھی فیصلہ قبول کرنے پر مجبور تھا۔