اردو

urdu

ETV Bharat / state

کپن کی والدہ اپنے بیٹے سے 'ورچول' ملاقات کریں گی

کپن کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ہے، جبکہ درخواست گزار کی 90 سالہ والدہ اپنے بیٹے سے ملنے کے لئے تڑپ رہی ہیں۔

siddique kappan
siddique kappan

By

Published : Jan 22, 2021, 5:03 PM IST

اترپردیش میں ہاتھرس کے واقعہ کے بعد جائے وقوعہ پر جانے کے سلسلے میں گرفتار ہونے والے آزاد صحافی صدیق کپن کو جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنی والدہ سے بات کرنے کی اجازت دے دی۔

جیسے ہی اس معاملے کی سماعت چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی میں بینچ کے سامنے شروع ہوئی، ریاستی حکومت نے سماعت ایک ہفتہ تک ملتوی کرنے کی درخواست کی۔

اس پر کپن کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے کہا 'حکومت کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی ہے، جبکہ درخواست گزار کی 90 سالہ والدہ اپنے بیٹے سے ملنے کے لئے تڑپ رہی ہیں'۔

مسٹر سبل نے کہا 'جیل ضابطہ کے تحت ویڈیو کانفرنسنگ کا کوئی بندوبست نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں، اس کے مؤکل کی والدہ اپنے بیٹے سے بات نہیں کر سکتی ہیں۔ ان کی درخواستوں پر سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کا انتظام کرے گی تاکہ کپن اور اس کی والدہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرسکیں'۔

بینچ نے ویڈیو کانفرنسنگ کی اجازت دینے پر اتفاق کیا اور سماعت اگلے ہفتے پیر تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیے
کسان یونین اور حکومت کے درمیان گیارہویں دور کے مذاکرات آج

گذشتہ سال اکتوبر کے پہلے ہفتے سے ہی کپن جیل میں بند ہیں۔ انہیں اترپردیش پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ ہاتھرس کے واقعے کے بعد موقع واردات پر جا رہے تھے۔ تب سے وہ جیل میں ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details