مرکزی حکومت کی جانب سے اگنی پتھ اسکیم کو درست اور فائدہ مند ثابت کرنے کے لئے لیے سرکاری سطح پر کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ نوئیڈا کے ایڈیشنل ڈی سی پی رن وجے سنگھ نے اس تناظر میں ضلع کے سابق فوجیوں کو میڈیا کلب میں جمع کر کے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس پریس کانفرنس کے انعقاد کا مقصد نوجوانوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اگنی پتھ اسکیم نوجوانوں کے حق میں فائدہ مند ہے۔ Joint Press Conference to Acquaint the Youth with the Benefits of Agnipath Scheme
نوئیڈا پولیس اور سابق فوجیوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس منصوبے کے مختلف پہلوں پر تفصیلی روشنی ڈالی،اس میں آرمی ویٹرن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اگنی پتھ اسکیم کے تعلق سے غلط فہمیوں کا شکار نہ ہوں۔
ریٹائرڈ کرنل آر کے بھوشن نے کہا کہ فوج میں ملک کی خدمت کرنے والا ایک بھی نوجوان سڑک پر آکر ملک کی املاک کو تباہ نہیں کرسکتا۔ اس کے ساتھ ریٹائرڈ کرنل آئی پی سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کو ینگ آرمی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے نظام دنیا کے بڑے ممالک میں چل رہے ہیں۔ ایسے میں ہندوستان میں بھی اس کی ضرورت تھی۔ اس کے بعد آرمی ویٹرن نے بتایا کہ 25 فیصد فوجیوں کو لیا جایا جائے گا۔ 75% بہت زیادہ ٹرینڈ ہو گا۔ تاکہ ریٹائر ہونے کے بعد بھی کئی جگہ جا سکیں۔ انہیں کئی مسلح افواج، PSUs، بینکوں میں ترجیح دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:Agnipath Scheme: مظاہرین کو سمجھانے کے لیے سابق فوجیوں اور فوجی تنظیموں سے مدد کی اپیل
اے ڈی سی پی رنوجے سنگھ نے کہا کہ ہنگامہ کرنے والے نوجوانوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے گی۔ اس موقع پر ریٹائرڈ کرنل ایس کے ووہرا، آر۔ کرنل ایس کے سریواستو، آر کرنل شیلیندر سنگھ موجود تھے۔