سماج وادی پارٹی کے رہنما رام گووند چودھری نے آج ضلع جونپور کے تھانہ بخشا حلقہ کے چک مرزا پور گاؤں میں واقع کشن یادو کے گھر پر 11 رکنی جانچ وفد کے ساتھ جا کر واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ اس موقع پر انہوں نے کشن یادو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'میرا صاف طور پر کہنا ہے کہ پولیس نے کشن یادو کا قتل کیا ہے۔ اس میں ملوث تمام پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔'
انہوں نے ضلع مجسٹریٹ منیش کمار ورما اور ایس پی راجکرن نیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنے صوابدید یا عوام کے دباؤ پر انہوں نے ملزم پولیس اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
رام گووند چودھری نے کہا کہ اترپردیش میں امن وامان مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے۔ ریاست میں جنگل راج قائم ہے۔
کشن یادو کے موت کی جانچ ہائی کورٹ جج سے کرائی جائے: رام گووند چودھری گووند چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی یہ بات قبول کی ہے کہ اس وقت اترپردیش میں قانون راج نہیں بلکہ جنگل راج قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے بھی کہا ہے کہ ریاست اتر پردیش خواتین کے خلاف ہو رہے جرائم میں پورے ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔
چودھری نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات میں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لیپا پوتی ہوتی ہے۔ مگر لوگوں نے دیکھا تھا کہ کشن یادو کے جسم پر کس قدر زخم تھے۔ انہیں زخموں کی وجہ سے ان کی موت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشن یادو کے اہل خانہ کو 20 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی کے ساتھ مقتول میونسپل کونسلر بالا لکھندر یادو کے گھر والوں کو بھی 10 لاکھ کی مالی امداد فراہم کرنے کی مانگ کی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہائی کورٹ کے موجودہ جج کے ذریعہ عدالتی تحقیقات نہیں کرواتی ہے تو سماجوادی پارٹی اس قتل کو اسمبلی میں اٹھائے گی۔
رہنما رام گووند چودھری نے پلوامہ حملے میں ہلاک ہوئے فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں:
وفد میں سابق وزیر و ایم ایل اے شیلیندر یادو للئ، سابق وزیر و ایم ایل اے جگدیش سونکر، ایم ایل اے لکی یادو، سابق ایم ایل اے اوم پرکاش دوبے بابا، ضلعی صدر اور سابق ایم ایل اے لال بہادر یادو کے علاوہ سابق ایم ایل اے شردھا یادو، ضلع پنچایت کے سابق صدر راج بہادر یادو، اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر اعظم خان، راہل ترپاٹھی، شہر صدر کمال الدین انصاری، کونسلر الماس صدیقی سمیت پارٹی کے دیگر عہدیدار اور کارکنان موجود تھے۔