جونپور میں اتوار کے روز سر عام اغوا کیے گئے بچے کے واقعہ سے پورے ضلع میں افرا تفری کا ماحول تھا لیکن پولیس اور ایس او جی کی ٹیم نے 12 گھنٹوں کے اندر نہ صرف بچے کو بحفاظت برآمد کرلیا بلکہ 5 اغوا کاروں کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
جونپور: اغوا بچہ برآمد، پانچ گرفتار اغوا کاروں کو گرفتار کرنے والی پولیس اور ایس او جی کی ٹیم کو ایس پی جونپور نے 15 ہزار روپے بطورِ انعام دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
پولیس تحویل میں یہ وہ شاطر بدمعاش ہیں جنہوں نے صرف پیسے کے حصول کے لیے ایک بچے کو اغوا کرنے کا نہ صرف منصوبہ بنایا بلکہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ بھی پہنایا۔
کھٹہن تھانہ حلقہ کے تگرا بازار رہائشی پرویش اگرہری کا بیٹا گھر کے باہر کھیل رہا تھا تبھی یہ بدمعاش موٹرسائیکل سے پہونچے اور بچے کو دکان سے سامان لانے کو کہا بچہ جیسے ہی دکان کی جانب بڑھا کہ موٹر سائیکل پر سوار بدمعاش بچے کو زبردستی وہاں سے لیکر فرار ہوگئے۔
اغوا کاروں نے بچے کے منہ کو باندھ رکھا تھا اور اسے ایک کمرے میں قید کردیا تھا۔
بچے کے اغوا ہونے کی خبر ملتے ہی اہل خانہ فوراً پولیس کے پاس پہونچے اور مدد کی التجا کی۔ ایس پی جون پور نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے دس ٹیمیں تشکیل دیں اور 12 گھنٹوں کے اندر ہی اغوا کاروں کو گرفتار کرکے بچے کو اس کے اہل خانہ کے حوالے کردیا۔
بیٹے کو حاصل کرنے کے بعد کنبہ کی خوشی کا ٹھکانا نہیں رہا ماں اپنے دل کے ٹکڑے کو گلے لگا کر رو رہی ہے تو وہیں والد پولیس کی پوری ٹیم کو گل پوشی کر کے ان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
اس اغوا معاملے کا ماسٹر مائنڈ بھی تھانہ کھٹہن حلقہ کے تگرا بازار کا رہائشی دیپک گپتا تھا جس نے اپنے قریب کے روہت گپتا اور سریش گوتم اور کھیتا سرائے کے امن یادو اور سرائے خواجہ کے کھچڑو بند کے ساتھ مل کر اس واقعہ کو انجام دیا تھا۔
ایس پی جونپور راج کرن نیر نے بتایا کہ اغوا معاملہ کا انکشاف کرنا پولیس کے لیے ایک چیلنج تھا کیونکہ وہاں کوئی سی سی ٹی وی تصویر بھی نہیں تھی لیکن ایس او جی اور پولیس کی ٹیکنیکل ٹیم نے پوری رات بیدار رہ کر محنت کی، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ تمام اغوا کاروں کو صبح تک گرفتار کرلیا گیا اور بچے کو بھی بحفاظت برآمد کرلیا گیا۔