اترپردیش کے ضلع پرتاپ گڑھ سے تعلق رکھنے والے مشہور و معروف شاعر شہزادہ کلیم ان دنوں سماج وادی پارٹی کے قومی صدر و سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو سے مسلسل رابطہ میں ہیں جس کی وجہ سے وہ سرخیوں میں بنے ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو بھی نے بھی شہزادہ کلیم کے اشعار کو سوشیل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھی شہزادہ کلیم سے ربط بنائے ہوئے ہیں۔
وہیں کانگریس نے 2022 کے اسمبلی انتخابات کو نظر میں رکھتے ہوئے معروف شاعر عمران پرتاپ گڑھی کو اقلیتی سیل کا قومی صدر مقرر کیا ہے جبکہ سماج وادی پارٹی نے ضلع پرتاپ گڑھ سے ہی تعلق رکھنے والے شاعر شہزادہ کلیم کو انتخابی میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے شہزادہ کلیم سے خصوصی بات چیت کی ہے۔
معروف شاعر شہزادہ کلیم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کہ کورونا وبا کی وجہ سے تمام شعبہ متاثر رہے۔ لاک ڈاون کی وجہ سے مشاعرے بند تھے لیکن آن لائن مشاعروں کا سلسلہ جاری رہا جس سے شعرا اپنے سامعین کے ساتھ جڑے رہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو سیاست سے جڑنے کا مشورہ دیا۔ شہزادہ کلیمکا ماننا ہے کہ سیاسی طاقت کے ذریعہ ہی ملک کے حالات کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ہجومی تشدد، مہنگائی و دیگر مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اکھلیش یادو سے ان کے روابط سے متعلق سوال پر کہا کہ ’ملک میں آر ایس ایس اور بی جے پی کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنے کےلیے اترپردیش میں بی جے پی کو شکست دینا ضروری ہے۔ انہوں نے مغربی بنگال کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں بھی بی جے پی کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی کو صرف سماج وادی پارٹی ہی شکست دے سکتی ہے۔