'دنیا کے وہ ملک جن کے یہاں ہیلتھ پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے انہوں نے اپنے ہاتھ اوپر اٹھا لیے ہیں اور وہاں ایسی بربادی آئی ہے کہ جو دیکھی نہیں گئی ہے، اس لیے اس سے بچنے کے لیے صرف اور صرف احتیاطی تدابیر اختیار کریں، مذہبی اور سیاسی اجتماعات سے دوری بنائیں'۔
مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ مندر اور گرودواروں کے منسوخ ہوگئے ہیں، وہیں مساجد میں نمازیوں کی تعداد نہایت محدود کردی گئی اور مسجدوں کے اندر ایک امام اور موذن ہی نماز پڑھ رہے ہیں۔
اس لیے احتیاط بہت ضروری ہے اور دعا کرنی چاہیے کہ یہ وقت ٹل جائے اور جو ہماری جنگ کورونا وائرس کے خلاف چل رہی ہے اس میں کامیاب ہوسکیں۔
مولانا سید ارشد مدنی نے مسلمانوں سے اپیل کی وہ اجتماعیت سے دوری بنائے رکھیں، چاہے مساجد میں ہوں یا تبلیغی جماعت کے پروگرام ہوں ان سے دوری بنائے رکھیں، اگر کسی کو ذرہ برابر کوئی دقت پریشانی ہے تو انہیں فوری طورپر ڈاکٹروں سے رابطہ کرنا چاہئے اور محکمہ صحت کی گائیڈ لائن پر عمل کرنا چاہئے،تاکہ پورے سماج اور ملک کو اس سے محفوظ رکھا جاسکے۔