ریاست اترپردیش کے ضلع گوتم بدھ نگر کے شہر نوئیڈا میں سر پر ہری ٹوپی لگائے کسانوں میں موجودہ مودی حکومت کے خلاف شدید نفرت نظر آرہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت زرعی قانون کے خلاف ہونے والی اس تحریک کو ختم کرنے اور دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود حکومت کسانوں کے بڑھتے قدم کو روک نہیں سکتی۔ کسان مزید گمراہ نہیں ہو سکتے۔
حکومت کے لیے کسانوں کو روک پانا مشکل ہی نہیں ناممکن چند دنوں سے نوئیڈا کی مختلف سڑکوں پر ٹریکٹر ٹرالیوں میں قیام کرنے والے کسان کسی صورت میں قدم پیچھے کرنے پر راضی نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے سابق وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل نے پدم وبھوشن واپس کیا
کسانوں کا کہنا ہے کہ عوام اور کسان مخالف حکومت کو اس کالے قانون کو واپس لینا ہوگا۔ ہم حکومت سے کوئی بھیک نہیں مانگ رہے ہیں، بلکہ آئینی دائرے میں رہ کر اپنے حقوق کے دفاع کے لیے سڑکوں پر ہیں۔
کسانوں کا الزام ہے کہ موجودہ بی جے پی حکومت کسانوں سے مشورہ کیے بغیر اس کالے قانون کا نفاذ کرکے کسانوں کا استحصال کر رہی ہے۔
کسانوں سے یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ یہ زرعی قانون ان کے مفاد میں ہے یا نہیں، بلکہ ہٹلر شاہی رویہ اختیار کرتے ہوئے اس کو نافذ کر دیا۔ حکومت کا یہ رویہ جمہوریت کا گلا دبانے کے مترادف ہے۔