اردو

urdu

ETV Bharat / state

'شمس الرحمن فاروقی کا اردو ادب میں ایک خاص مقام تھا'

عرفان جونپوری نے کہا کہ سرکاری ملازم ہوتے ہوئے بھی انہوں نے اردو ادب کی نمایاں خدمات انجام دی ہیں جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ فاروقی صاحب کا انتقال اردو ادب کے لئے ایک عظیم خسارہ ہے، ان کی خلاء کو پر کرنا مشکل ہے اور آج اردو دنیا کے لیے ماتم کا دن ہے۔

'شمس الرحمن فاروقی کا پوری دنیا میں اہم مقام تھا'
'شمس الرحمن فاروقی کا پوری دنیا میں اہم مقام تھا'

By

Published : Dec 25, 2020, 7:30 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع جونپور میں اردو ادب کے تئیں دلچسپی رکھنے والے اور اردو کی متعدد کتابوں کی تزئین و ترتیب دینے والے عرفان جونپوری نے پدم شری ایوارڈ یافتہ شمس الرحمن فاروقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'فاروقی صاحب آج کے دور کے اردو زبان و ادب کے عظیم نقاد تھے۔ پوری دنیا میں ان کا ایک اہم مقام تھا۔'

'شمس الرحمن فاروقی کا پوری دنیا میں اہم مقام تھا'

انہوں نے بتایا کہ شمس الرحمن فاروقی کی اردو کے لئے مختلف جہات سے خدمات رہی ہے۔ انہوں نے ناول بھی لکھی ہے۔ شعر و شاعری بھی کی اور ایک اچھے نقاد بھی رہے۔

عرفان جونپوری نے کہا کہ سرکاری ملازم ہوتے ہوئے بھی انہوں نے اردو ادب کی نمایاں خدمات کی ہے۔ جس کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ فاروقی صاحب کا انتقال اردو ادب کے لئے ایک عظیم خسارہ ہے، ان کی خلاء کو پر کرنا مشکل ہے اور آج اردو دنیا کے لیے ماتم کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج شمس الرحمن فاروقی کو دل سے یاد کرتے ہوئے ان کے حق میں دعاء گو ہیں اور امید ہے کہ جس طرح دنیا ان کی خدمات کو، ان کی حیات میں قدر کی نگاہ سے دیکھتی تھی، مزید ان کے انتقال کے بعد بھی ان کی تنقیدی بصیرت کو محسوس کیا جاتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پدم شری شمس الرحمٰن فاروقی کا انتقال

واضح رہے کہ پروفیسر شمس الرحمن فاروقی 15 جنوری سنہ 1935 کو اتردیش کے ضلع پرتاب گڑھ میں پیدا ہوئے تھے اور آج صبح کو الہ آباد کے ایک ہسپتال میں آخری سانس لی۔ اور سب سے اہم بات کہ شمس الرحمن فاروقی کے آباؤ اجداد شاہان شرقیہ کے دربار میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے، جس کی وجہ سے ان کا تعلق جونپور کی سر زمین سے بھی تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details