علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے شہر علیگڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں ایک ایرانی وفد نے دورہ کیا جس کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران میں خواتین کے خلاف پھیلائے جارہے پروپگنڈہ پر تفصیلات پیش کرتے ہوئے اس پر قابو پانا تھا۔ اسی ضمن میں چلائے جارہے پروپگنڈہ کو ختم کرنے کے لیے ایران سے خواتین کا ایک وفد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آیا جہاں ایران کلچرل ہاؤس اور پرشین انسٹی ٹیوٹ آف اے ایم یو کے ذریعہ ایک مذاکرہ منعقد کیا گیا جس میں بطورمہمانِ خصوصی ڈاکٹر حمیدہ طارق نے شرکت کی۔ Iranian Delegation Visits AMU
اس موقعے پر شعبہ فارسی کی سبکدوش پروفیسر آذر می دخت صفوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'آج جس طرح کے حالات ہیں ان میں ایرانی وفد کا اے ایم یو آنا باعث افتخار ہے'۔ انھوں نے میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'میڈیا کا رول مثبت اور منفی دونوں ہوسکتا ہے آج کل ایران سے متعلق کافی منفی دور چل رہا ہے۔ ایسے میں اس وفد نے وہ سارا ڈیٹا دیا ہے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ ایران میں تعلیم میں اور ملازمت کے ساتھ معاشرتی زندگی میں ایرانی خواتین کس طرح اپنا تعاون دے رہی ہیں۔ کیوں کہ اسلامی ریولوشن کے بعد خواتین کا مقام قدرِ بہتر ہوا ہے اور تعلیم کے تئیں بیداری پیدا ہوئی ہے'۔
پروفیسر صفوی نے کہا کہ 'اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ لڑکیاں ایسے ماحول میں تعلیم حاصل کرنا نہیں چاہتیں جو ان کے لیے سازگار نہ ہو لیکن اسلامی ریولوشن کے بعد ایران میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ملتا ہے'۔ انھوں نے مزید کہا کہ 'ایران میں بھی ایسے لوگوں کی تعداد زیادہ ہے جو دیہی علاقوں میں رہتے ہیں اور انھیں روایتوں کو اپناتے ہیں ایسا ماحول بھارت میں بھی تھا جب پہلے لوگ اپنی بچیوں کو کالجز میں پڑھانے کے لیے بھیجنا پسند نہیں کرتے تھے لیکن اب ماحول بدل رہا ہے اور جو تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں وہ وقت کا اہم تقاضہ ہیں'۔ Iranian Delegation Visits AMU