ریاست اترپردیش کے ضلع ہردوئی میں عورتوں کی حفاظت کے پیش نظر تیزی سے ٹرینڈ ہو رہا ہے آئی پی ایس افسر کا ویڈیو، جسے اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔
خاتون کی حفاظت پر آئی پی ایس افسر کا ویڈیو وائرل خیال رہے کہ ہردوئی میں پیر کی دیر رات ایک لڑکی کو کوتوالی شہر علاقے میں اکیلا جاتا دیکھ ادھر سے گزر رہے ایس پی آلوک پریہ درشی نے رک کر اسے دے رات گزرنے کی وجہ پوچھی اور پھر اس کی حفاظت کے پیش نظر اہم اقدامات کیے۔
ایس پی ہردوئی کا یہ ویڈیو وہاں موجود کچھ لوگوں نے بنالیا اور پھر اس کو سوشل سائٹ پر شیئر کردیا، جس کے بعد یہ ویڈیو تیزی سے ٹرینڈ ہونے لگا، جسے اب تک لاکھوں لوگ دیکھ کر اس پر اپنے ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں۔
تصاویر میں نظر آرہے ہردوئی کے ایس پی آلوک پریہ درشی، ایک میٹنگ میں شامل ہونے کے بعد واپس اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے اسی دوران کوتوالی شہر علاقے کے نمائش چوراہے پر انہیں سڑک پر ایک لڑکی اکیلی جاتی ہوئی دکھائی دی۔
ایس پی ہردوئی نے اپنی گاڑی روک کر اس لڑکی سے اتنی دیر رات اکیلے جانے کی وجہ پوچھی تو معلوم ہوا کہ وہ لڑکی شہر کے ہی ہوٹل بسند لیلیٰ میں کام کرتی ہے اور کام میں دیر ہوجانے کی وجہ سے وہ دیر رات اپنے گھر جارہی ہے۔
اس واقعے کے بعد ایس پی نے اس لڑکی کو اپنے ساتھ لیا اور پیدل ہی اس لڑکی کے ساتھ ہوٹل کی طرف گئے، ہوٹل پہنچ کر وہاں انہوں نے ہوٹل کے ذمہ داروں سے بات کی اور سخت ہدایات جاری کی۔
ایس پی نے کہا کہ اگر آپ کے ہوٹل میں کوئی خاتون کام کرتی ہیں اور ان کو دیر رات ہو جاتی ہے تو ان کو حفاظت کے ساتھ گھر پہنچانے کی ذمہ داری ہوٹل کی اور آپ کی ہی ہوتی ہے، دیر رات میں اکیلے کسی لڑکی کو گھر بھیجنا مناسب نہیں ہے۔
ایس پی کی اس پوری کارروائی کا ویڈیو موقع پر موجود کسی شخص نے بنایا اور پھر اس ویڈیو کو سوشل سائٹ پر وائرل کردیا، اور چند گھنٹوں میں ہی یہ ویڈیو اتنا تیزی سے وائرل ہوا کہ لاکھوں لوگوں نے اس ویڈیو پر ایس پی پریہ درشی کی سراہنا کی ہے۔
ای ٹی وی سی خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایس پی پریہ درشی نے بتایا کہ یہ ان کا فرض ہے اور ان کے ایکشن کے بعد انہیں پتہ چلا کہ ان کا شروع سے آخر تک ویڈیو بنایا گیا ہے جسے شوشل میڈیا پر وائرل کیا گیا ہے۔
بہرحال ایس پی کی اس کارروائی کے بعد اترپردیش پولیس کا اقبال بلند ہوتا دکھائی دے رہا ہے، ایس پی نے اس کارروائی کے بعد ہوٹل کے مالک کے ساتھ میٹنگ کرکے ان سب کو ہدایت دی ہے کہ ان کے وہاں کام کرنے والی خواتین کو گھر پہنچانے کی ذمہ داری ہوٹل کے انتظامیہ کی ہے۔