لکھنئو: اجمیر درگاہ کمیٹی کے رکن و صدائے صوفیائے ہند کے قومی صدر سید بابر اشرف نے حکومت کے اعلی رہنماؤں کو مکتوب لکھ کر مسلم مسائل پر بات چیت کرنے کی دعوت دی ہے۔ مکتوب میں انہوں نے مسلم مسائل کے حوالے سے متعدد چیزوں کا ذکر بھی کیا ہے اور کہا ہے کہ مابلنچنگ، لاوڈاسپیکر پر اذان پر پابندی حجاب پہنے پر اعتراض، مدارس کا سروے اور اہانت رسول جیسے مسائل پر بات چیت کرنے کے لئے خط روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے بھارت سے تقریبا 31 افراد پر مشتمل وفد ہوگا جو ہر ریاست کی نمائندگی کرے گا اور امن و امان کے ساتھ رہنے اور گنگا جمنی تہذیب کے فروغ پر بات چیت کرے گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران سید بابر اشرف نے بتایا کہ جس طریقے سے کچھ عرصہ قبل بھارت میں تمام سماج کے لوگ آپسی ہم آہنگی اور یکجہتی کے ساتھ گزر بسر کر رہے تھے موجودہ حالات تشویشناک ہے ایسے میں حکومت سے بات چیت کرکے اس کو حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے سبھی سماج کا تعاون ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم سماج اس میں پیش پیش ہو اور اپنا اہم کردار ادا کرے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے جو حالات بنتے جا رہے ہیں اس حالات کو ختم کرنے کی سخت ضرورت ہے اور اسی کے پیش نظر ہم نے مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خط کا کیا جواب آئے گا حکومت کے اعلی رہنما ہی بتائیں گے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں تاہم پورے ملک میں تشدد ختم ہو ہو اور امن و شانتی کے ساتھ سماج کا ہر طبقہ زندگی گزارے اور بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کو بآسانی حل کیا جاسکتا ہے۔