ریاست اتر پردیش کے ضلع لکھنو میں بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف پر زور مظاہرے جاری ہیں، اس کے چلتے لکھنو میں 25 دسمبر تک انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔
اتر پردیش کی متعدد جگہوں پر احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں، ریاست میں اس بیچ انٹرنیٹ خدمات کو ضلعی سطح پر معطل کیا جا رہا ہے۔
ضلع لکھنو کے مجسٹریٹ ابھیشیک پرکاش نے کہا ہے 'ضلع لکھنو میں 25 دسمبر 2019 کو رات آٹھ بجے تک انٹرنیٹ کو بند رکھا جائے گا'۔
پورے ملک میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف پرزور مظاہرے کیے جا رہے ہیں، وہیں اتر پردیش میں سی اے اے کے خلاف ہو رہے مظاہروں میں اب تک 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندو، سکھ، جینس، پارسیز، بدھیسٹس اور کرسچن مزہب سے تعلق رکھنے والوں کو شہرہت دی جائگی۔
اس بل سے ان ملکوں کے مسلمانوں کو بھارت میں شہریت نہیں مل سکتی، اسی بات پر ملک میں پر زور مظاہرے جاری ہیں، حکومت پر لوگوں کا الزام ہے کہ یہ بل جمہوریت کے خلاف ہے۔