اردو

urdu

International Urdu Day آج بھی ملک کی عدالتوں و پولیس محکموں میں اردو زبان زیر استعمال: انیس انصاری

ڈاکٹر اے پی جی عبدالکلام میموریل ٹرسٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام لکھنو کے اودھ کوٹ ہوٹل میں عالمی یوم اردو پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقعے پر ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر انیس انصاری نے کہا کہ موجودہ دور میں اگرچہ اردو کے تعلق سے حکومت کا رویہ مایوس کن رہا ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو پولیس محکمے اور عدالتی نظام میں آج بھی اردو زبان کا استعمال کیا جاتا ہے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 11, 2023, 11:24 AM IST

Published : Nov 11, 2023, 11:24 AM IST

آج بھی بھارتی عدالت و پولیس محکمہ میں اردو زبان کا استعمال
آج بھی بھارتی عدالت و پولیس محکمہ میں اردو زبان کا استعمال

اردو کی صورت حال پر ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر انیس انصاری کا بیان

لکھنو:ریٹائرڈ ائی اے ایس افسر انیس انصاری نے ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اگرچہ ہندی رسم الخط میں لکھنے کا رواج عام ہو چکا ہے۔ تاہم آج بھی اردو عوامی بول چال کی زبان کہی جاتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ ہندوستان میں اردو زبان کا بول بالا رہا اور بابا قوم مہاتما گاندھی نے بھی عام بول چال کی زبان کے نفاذ کی سفارش کی تھی لیکن ایسا نہ ہو سکا اور یہی وجہ ہے کہ جب پاکستان کا تقسیم بنگلہ دیش کے شکل میں ہوا تو زبان کی وجہ سے تقسیم ہوا اور پاکستان ہندوستان کے تقسیم کے بعد اردو کو پاکستانی کہا گیا اور ہندی کو بھارتی کہا گیا جو کہ بلکل غلط ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن طارق صدیقی نے کہا کہ اتر پردیش ہمیشہ سے اردو زبان کا گہوارہ رہا ہے خاص طور سے لکھنو تہذیب و ادب زبان و ثقافت کے حیثیت سے ممتاز شناخت رکھتا ہے حالیہ کچھ برسوں میں حکومت کا رویہ زبان کے فروغ و اشاعت کے تعلق سے بہت مایوس کن رہا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ ریاست میں 4 ہزار اردو ٹیچروں کی تقرری نہیں ہوئی ۔ان کی تقرری کو دوسرے شعبے میں منتقل کر دیا گیا آج یوم اردو منایا جا رہا ہے ۔اس بزم میں انہی باتوں پر غور و فکر کیا جا رہا ہے کہ اردو زبان کی ترقی اور اشاعت کے حوالے سے جو سوالات حکومت سے کرنے ہیں اس کو کیسے کیا جائے اور منظم طریقے سے اردو کی ترقی کی اواز کیسے بلند کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں تقریبا 30 ہزار ماڈرن مدرسہ ٹیچرز تعینات ہیں لیکن حکومت نے ان کی تنخواہ ادا نہیں کی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت کا رویہ اردو کے تعلق سے یا مدارس کے تعلق سے کیسا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش اردو اکیڈمی کے بجٹ میں بھی اضافہ کرنا چاہیے تاکہ خاطر خواہ رقم مل سکے اور اردو کی ترویج اشاعت ہو سکے۔

پروگرام کے کنوینر عبدالنصیر ناصر نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ لکھنؤ جیسے علم و ادب کے شہر میں اردو زبان کے تعلق سے پروگرام ہوں اور عوام کی دلچسپی نہ ہو یہ بہت ہی مایوس کن ہے انہوں نے کہا کہ یوم اردو کی مناسبت سے ہم نے تقریبا 800 لوگوں کو واٹس ایپ میسجز بھیجے تھے اور 200 لوگوں کے گھر جا کر کے کارڈ تقسیم کیا تھا لیکن پروگرام میں چند ہی لوگوں کی شرکت ہمارے لیے انتہائی مایوس کن ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:انٹیگرل یونیورسٹی میں تقریب تقسیم اسناد وکل ہند مشاعرہ

ان کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ دور میں اردو کے تعلق سے اگرچہ خوشگوار ماحول نہیں ہے لیکن اس زبان کا مستقبل روشن ہے ایک طرف جہاں ملک میں اردو کی ترقی متاثر ہوئی ہے تو دوسری طرف بین الاقوامی سطح پر اردو نے جو مقام حاصل ہے کیا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details