اردو

urdu

ETV Bharat / state

انسانی حقوق کا عالمی دن: لاک ڈاؤن سے انسانی حقوق پر اثر پڑا

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قانون فیکلٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سید علی نواز زیدی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بغیر منصوبہ بندی کے ملک میں لاک ڈاؤن لگانے سے انسانی حقوق پر بہت گہرا اثر پڑا ہے۔

international human rights day: lockdown affects human rights
انسانی حقوق کا عالمی دن: لاک ڈاؤن سے انسانی حقوق پر اثر پڑا

By

Published : Dec 10, 2020, 4:24 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف عالمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے قانون فیکلٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سید علی نواز زیدی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ملک میں اچانک بغیر تیاری کے لاک ڈاؤن لگایا گیا۔ جس کی وجہ سے انسانی حقوق پر بہت گہرا اثر پڑا۔ آفت کی روک تھام کے لیے مناسب ٹیم ہونی چاہیے تھی۔ ریاستی سطح پر، ضلعی اور گاؤں دیہات میں ضرورت کے مطابق مناسب پیرا میڈیکل عملہ بھی ہونا چاہیے تھا۔

انسانی حقوق کا عالمی دن: لاک ڈاؤن سے انسانی حقوق پر اثر پڑا

ڈاکٹر سید علی نواز زیدی نے بتایا کہ ہم اگر اپنے آئین کو دیکھتے ہیں تو انسانی حقوق کے حوالے سے وہ ایک مکمل دستاویز ہے۔ بھارتی آئین کے حصہ 3 اور 4 میں ہمارے حقوق کے بارے میں بیان کیا گیا ہے۔

انسانی حقوق کا عالمی دن: لاک ڈاؤن سے انسانی حقوق پر اثر پڑا

انہوں نے مزید بتایا کہ انسانی حقوق کے لیے دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک تحریک چلی۔ آج 10 دسمبر کو دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ یہ دن 72 برس قبل سنہ 1948 میں اقوام متحدہ میں منظور کردہ انسانی حقوق کے ایسے شاندار عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے جسے یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس (یو ڈی ایچ آر) کا نام دیا گیا تھا۔ اسی بیچ ایک نیا عالمی ادارہ اقوام متحدہ/یونائٹڈ نیشن کے نام سے منظر عام پر آیا۔ ایسے مشکل وقت میں اقوام متحدہ کے سامنے سب سے بڑا چیلنج انسانی حقوق کا تحفظ تھا۔ اس حوالے سے 10 دسمبر 1948 کو اقوام متحدہ کے 50 ممالک کے ممبران نے پیرس میں عالمی منشور برائے انسانی حقوق (یونیورسل ڈیکلریشن آف ہیومن رائٹس) کی متفقہ طور پر منظوری کا عظیم الشان کارنامہ سرانجام دیا۔ اقوامِ متحدہ کے تحت پہلی مرتبہ نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کا تعین کیا گیا بلکہ انسانی حقوق کی جامع تعریف بیان کرتے ہوئے تمام ممبران ممالک کیلئے یکساں اصول وضع کیے گئے۔ عالمی قرارداد کی مقبولیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے متن کا دنیا بھر میں تقریباً چار سو زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔

انسانی حقوق کا عالمی دن: لاک ڈاؤن سے انسانی حقوق پر اثر پڑا

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں ساڑھے چھ کروڑ سے زیادہ افراد کورونا متاثر

ڈاکٹر سید علی نے کہا کہ وزیر اعظم نے جب تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا تو اس کے بعد لاک ڈاؤن چلتا رہا۔ اس میں عوام کو کافی پریشانی اٹھانی پڑی۔ انسانی حقوق جو دو طرح کے ہوتے ہیں، ایک قدرتی ہیں جو انسان کو ملے ہیں اور دوسرا وہ جو اسٹیٹ نے حفاظت دیا ہے۔ لاک ڈاؤن میں دونوں پر اثر ہوا کیونکہ جب لاک ڈاؤن لگایا گیا تو پہلے سے منصوبہ بندی ضروری تھی جو حکومت کی جانب سے نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے دو چیزیں نکل کر آئیں، ایک تو رائٹ ٹو موومنٹ اور دوسرا رائٹ ٹو ہیلتھ۔ دونوں پر اثر ہوا کیونکہ دونوں چیزوں کی کمی دیکھنے کو ملی۔

جو ہمارا مزدور طبقہ ہے وہ بہت زیادہ متاثر ہوا اور کورونا متاثرین کے علاوہ دوسرے لوگوں کی بھی حفاظت نہیں ہو پائی۔ ان لوگوں کو کو رائٹ ٹو میڈیکل ہیلتھ نہیں مل پائی، جس کی وجہ سے سب کو پریشانی ہوئی۔ حالانکہ لاک ڈاؤن عوام کی حفاظت کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ لیکن اس کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں تھی۔

آفت کی روک تھام کے لیے ہمارے پاس مناسب ٹیم اور پہلے سے کوئی تیاری نہیں تھی اسی وجہ سے عوام کو بہت تکالیف اٹھانی پڑی جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں انسانی حقوق کی پامالی ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details