کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں تمام مذاہب کے عبادت گاہوں کو بند کردیا گیا تھا ، لیکن حکومت نے ایک خاص گائیڈ لائن جاری کر تے ہوئے 8 جون سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم دے چکی ہے. جس میں مندر، مسجد، گرودوارہ، چرچ سبھی شامل ہیں.
اس تعلق سے مفتی شہر بنارس مولانا عبد الباطن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ روز بنارس زون کے کمشنر اور آئی جی کے ساتھ مذہبی رہنماؤں کی ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں کہا گیا کہ “مندر، مسجد، گرودوارہ اور چرچ میں پانچ پانچ افراد ترتیب وار سے عبادت کر سکتے ہیں.
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل: مفتی عبدالباطن
حکومت نے ایک خاص گائیڈ لائن جاری کرتے ہوئے 8 جون سے تمام عبادت گاہوں کو کھولنے کا حکم دے دیا ہے، جس میں انتہائی محدود نمازیوں کے کے ساتھ نماز ادا کرنا مشکل ہے۔
پابندیوں میں نماز ادا کرنا مشکل
انہوں نے مزید کہا کہ مساجد میں صاف صفائی کا خاص اہتمام رکھا جائے گا فرش اور مصلے نہیں بچھائے جائیں گے حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق ہی عبادت کو انجام دیا جائے گا.
مفتی بنارس عبد الباطن نے یہ بھی کہا کہ 'مذہب اسلام میں دیگر مذاہب کی طرح عبادات کا تصور نہیں ہے فاصلہ بنا کر نماز پڑھنے میں جماعت کی شرط مفقود ہوجاتی ہے ایسے میں بہتر ہے کہ گھروں میں نماز پڑھیں، حالات سازگار ہونے کے بعد اجتماعی نماز کا اہتمام ہوگا.