تعلیمی ادارہ کھولنے کے لیے اوقاف کی جائیداد بہترین ذریعہ کانپور: ریاست اترپردیش کےکانپور میں واقع ایک ہوٹل میں انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ہارمونی اینڈ اپلفٹمنٹ تنظیم نے مسلم دانشوران کے ساتھ ایک ورک شاپ کا انعقاد کیا جس میں کانپور شہر میں بڑی تعداد میں اوقاف علی الخیر کے جائیدادوں پر خاص طبقوں کا غاصبانہ یا جائز قبضے کو لے کر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ورکشاپ میں وقف جائیداد کو تعلیمی مقاصد اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے استعمال کرنے پر غور و فکر کی گئی۔دانشوران کانپور نے انسٹی ٹیوٹ فار شوشل ہارمونی اینڈ اپلفٹمنٹ تنظیم کے ساتھ اہم گفتگو کی۔
انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ اقاف جائیداد پر سے غیر قانونی قبضوں کو ہٹایا جائے اور انہیں فلاح و بہبود کے کاموں کے لئے استعمال میں لایا جائے اس سے ملک و ملت کو فائدہ ہوگا۔اقلیتی طبقے کے بچوں اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم کی راہ کو ہموار کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Violence & Hatred بھارت نے پوری دنیا کو عدم تشدد کا پیغام دیا، آج وہیں تشدد بھڑک رہا ہے
حالانکہ اوقاف کی جائیداد پر تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے متوالیان کو راضی کرنا کافی مشکل کام ہے، کیونکہ ان جائیدادوں سے متولیان کو ذاتی مفاد حاصل ہوتے ہیں یا پھر ان جائیدادوں پر متوالیان اپنے اوقاف کے نام سے ہی تعلیمی ادارے کھولنے پر راضی ہو سکتے ہیں، جس کو تنظیم اور دیگر لوگ باہر سے مدد کریں تو متولیان راضی ہو سکتے ہیں۔