ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ہارمنی اینڈ اپلفٹمنٹ (ایشو) کے زیر اہتمام 'عالمی یوم طب' کا انعقاد کیا گیا۔
جس میں دنیائے طب کا مایہ ناز طبیب ابن سینا کی طبی خدمات کو یاد کیا گیا۔
چھ مارچ کو حکومت 'عالمی یوم طب' تسلیم کرے انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ہارمنی اینڈ اپلفٹمنٹ کے جنرل سکریٹری محمد خالد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بتایا کہ 'گذشتہ برس بھی ابن سینا کو یاد کرنے کے لیے اسی طرح سے 'عالمی یوم طب' منعقد کیا گیا تھا۔'
انہوں نے کہا کہ 'میڈیکل کے شعبے میں ابن سینا نے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں۔ ان کے تھیوری پر آج بھی ماہرین کام کر رہے ہیں۔ لہذا بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ 6 مارچ کو 'عالمی یوم طب' تسلیم کرے۔ کیونکہ ابوعلی سینا کی مشہور و معروف کتاب "کتاب القانون فی الطب" 6 مارچ 1025 کو شائع ہوئی تھی۔'
کے جی ایم یونیورسٹی کے ڈاکٹر کوثر عثمان نے بات چیت کے دوران بتایا کہ' آج پوری دنیا کورونا وائرس کے خوف سے سہمی ہوئی ہے کیونکہ ابھی اس کا علاج ممکن نہیں ہے۔ لہٰذا سبھی کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ احتیاط برتیں۔
انہوں نے کہا کہ 'کسی سے بھی بات چیت کے دوران ایک میٹر دائرے سے باہر رہنا چاہیے۔بخار، زکام یا نزلہ ہو تو ڈاکٹر سے فورا رجوع کریں۔ اس وائرس کا خطرہ سب سے زیادہ چھوٹے بچے، بزرگ اور جو پہلے سے بیمار ہیں جنہیں ہارٹ، شوگر اور بلڈ پریشر کی بیماری ہو، انہیں زیادہ خطرہ ہے۔
کوثر عثمان نے بتایا کہ 'دن میں کئی بار اچھی طرح اپنے ہاتھ دھو لیں۔بار بار ہاتھوں سے اپنے چہرے کو نہ چھوئے۔کھانسی اور چھینک کے وقت صاف کپڑے کا استعمال کریں۔'
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس چونکہ گزشتہ دو ماہ سے چل رہا ہے۔ ابھی بازار میں اس کی کوئی ایسی دوا نہیں آئی جس پر دعوے کے ساتھ کہا جاسکے کہ اس کے ذریعے علاج ممکن ہے۔ لہذا بہتر ہوگا کہ آپ احتیاط برتیں۔'