اردو

urdu

ETV Bharat / state

'انڈین یونین مسلم لیگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتی ہے'

انڈین یونین مسلم لیگ یو پی میں 2022 کے اسمبلی انتخابات میں سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کر کے امیدوار اتار سکتی ہے۔ پارٹی کے ریاستی ڈاکٹر نجم الحسن غنی کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی ملک میں جمہوریت کے تحفظ کے لئے کام کر رہی ہے۔

Indian Union Muslim League wants strong democracy in the country
'انڈین یونین مسلم لیگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتی ہے'

By

Published : Feb 4, 2021, 5:26 PM IST

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے پریس کلب میں 'انڈین یونین مسلم لیگ' کی صوبائی میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں یو پی صدر ڈاکٹر نجم الحسن غنی نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ مسلم لیگ ایک سیکولر پارٹی ہے۔ ہمارے یہاں سبھی مذاہب کے لوگوں کی عزت کی جاتی ہے اور ہم بھارتی آئین میں یقین رکھتے ہیں۔

'انڈین یونین مسلم لیگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتی ہے'

ڈاکٹر نجم الحسن غنی نے بتایا کہ آج کی میٹنگ میں ان نکات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ

  • 1۔یو پی میں سال 2022 میں کیسے انتخابات لڑیں
  • 2۔ مسلم لیگ کو کیسے مضبوط کریں
  • 3۔ پارٹی کے لئے فنڈ کیسے جمع ہو
  • 4۔ ملک میں جمہوریت کو کیسے محفوظ کریں

نجم الحسن غنی نے کہا کہ ہماری پارٹی اترپردیش کے تقریبا 20 اضلاع میں بہت مضبوط ہے جن میں لکھنؤ، بہرائچ، اعظم گڑھ، میرٹھ، فیض آباد وغیرہ ہیں۔ ہم لوگ یہ طے کریں گے کہ اسمبلی انتخابات میں سیکولر جماعتوں کے ساتھ اتحاد کر کے امیدوار اتاریں۔

'انڈین یونین مسلم لیگ ملک میں مضبوط جمہوریت چاہتی ہے'

انہوں نے کہا کہ ہم لوگ کیرالہ ماڈل اترپردیش میں لانا چاہتے ہیں کیونکہ کیرالہ میں دلت اور مسلم سماج کا مضبوط اتحاد ہے۔ اسی فارمولے پر ہماری پارٹی یو پی میں بھی سیکولر جماعتوں کے ساتھ مل کر بی جے پی کا سامنا کرنا چاہتی ہے۔ اس سے مسلم لیگ یو پی میں بھی مضبوط ہوگی۔

یو پی صدر ڈاکٹر نجم الحسن غنی نے بتایا کہ اتر پردیش کی کئی سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہماری بات چیت ہو رہی ہے۔ وقت آنے پر اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم مسائل پر ہماری پارٹی کے لوگ ہی آواز بلند کرتے ہیں جبکہ دوسری جانب پارٹیاں صرف مسلم ووٹ حاصل کرنا جانتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details