لکھنؤ: خاتون کی سیکورٹی کو لے کر سنجیدہ اترپردیش کی یوگی حکومت سیکورٹی فورسز میں بھی خواتین کی شراکت داری میں لگاتار اضافہ کررہی ہے۔ اس کے تحت وزیر اعلی نے پی اے سی کے تین خاتون بٹالین کی تشکیل کے بعد تین مزید خاتون بٹالین کا اعلان کیا ہے۔ جس کا کام جنگی پیمانے پر چل رہا ہے وہیں ریات کے 1583تھانوں(جی آر پی سمیت) پر خاتون بیٹ کانسٹیبل کو تعینات کرتے ہوئے خاتون ہیلپ ڈیسک کا قیام کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر ریاست میں خواتین کی حفاظت اور بااختیار بنانے کی مہم مشن شکتی شروع کی گئی۔ اس کے تحت ریاست کی پولیس فورس میں خواتین کی تقرری کے لیے 20 فیصد خواتین کو مختص کیا گیا تھا، تاکہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں خود انحصار بنایا جا سکے۔
باہمت خواتین کے نام پر تین صوبائی مسلح سرحدی فورس پی اے سی کی خاتون بٹالین قائم کی جا رہی ہیں۔ ان کا نام رانی اونتی بائی لودھی، اڈا دیوی اور جھلکاری بائی کے نام پر رکھا جا رہا ہے جنہوں نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد میں اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ بٹالین بدایوں، لکھنؤ اور گورکھپور میں قائم کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے کے دوسرے مرحلے میں جالون، بلرام پور اور مرزا پور/بھدوہی میں سے ایک جگہ پر PAC کی خاتون بٹالین کے قیام کے عمل کو تیز کر دیا گیا ہے۔ پی اے سی کی خاتون بٹالین میں 1262 آسامیوں پر تقرری کا عمل جاری ہے۔ اس میں سینا نائک، تین ڈپٹی سینا نائک، نو اسسٹنٹ سینا نائک کے ساتھ کیمپرز، 24 انسپکٹر، 108 ہیڈ کانسٹیبل، 842 سویپر، باورچی کے عہدے شامل ہیں۔