کانگریس ترجمان سپریہ شری ناٹے نے سنیچر کو یہاں پریس کانفرنس میں صحافیوں کےسوال کے جواب میں کہاکہ جس رفتار سے اترپردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
یہ شرمناک ہے اور ان واقعات کو دیکھتے ہوئے انھیں یہ کہتے ہوئے شرم محسوس ہوتی ہے کہ وہ اترپردیش سے ہیں۔
انھوں نے کہاکہ حکومت کی تازہ رپورٹ کے مطابق اترپردیش خواتین کے خلاف جرائم کے لحاظ سے ملک میں پہلے مقام پر ہے۔
گھریلوجرائم میں راجستھان کے بعد اترپردیش دوسرے مقام پر ہے جبکہ تیزاب پھینکنے کے واقعات مغربی بنگال کے بعد سب سے زیادہ اترپردیش میں ہورہے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ ریاست میں مسلسل جرائم میں اضافہ ہورہاہے لیکن ریاستی حکومت بے بس نظر آرہی ہے۔
انھوں نے کہاکہ حکومت کو بتاناچاہئے کہ وہ کیوں بے بس ہے اور انتظامیہ عورتوں کے خلاف جرائم روکنے میں ناکام کیوں ہورہی ہیں ۔
کانگریس نے اقتصادی مندی کے سلسلے میں حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کے پاس اس سے نمٹنے کا کوئی لائحہ عمل نہیں ہے۔
اور وہ صرف پریس کانفرنس اور میڈیا مینجمنٹ کرکے حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے لیکن اس سے اقتصادی حالت سدھر نہیں سکتے۔
کانگریس کی ترجمان سپریا شرناٹے نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کارپوریٹ ٹیکس میں تخفیف کرکے اقتصادی صورت حال میں اصلاح کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ جب مانگ ہی نہیں ہوگی تو صنعت کار ٹیکس کٹوتی کی حکومت کی پہل کے باوجود سرمایہ کاری نہیں کرسکیں گے۔
سرمایہ کاری نہیں ہوگی اور پیداوار کی کھپت نہیں ہوگی تو اقتصادی صورت حال میں سدھار کی کوئی گنجائش نہیں رہتی ہے۔