لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم خان کے قریبی افسران کی مشکلات بھی بڑھ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس نے اعظم خان کے قریبی سابق آئی اے ایس افسر کو نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے جواب طلب کیا ہے۔ آئی اے ایس افسر اسی محکمہ میں تعینات تھے جس کے اعظم خان وزیر تھے۔ انکم ٹیکس ان کے دور میں محکمانہ رقم جوہر ٹرسٹ کو کیسے اور کیوں منتقل کی گئی، اس کے جواب تلاش کررہا ہے۔
انکم ٹیکس نے کچھ عرصہ قبل اعظم خان اور ان کے قریبی ساتھیوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تھے۔ اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ چھ محکموں نے جوہر یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے 106 کروڑ روپے کے فنڈز کو ڈائیورٹ کیا تھا۔ اس وقت آئی اے ایس افسر اعظم خان کی وزارت کے محکمہ کے سکریٹری کے طور پر تعینات تھے۔ سبکدوش ہونے کے بعد انہوں نے خود کو اعظم خان سے بھی دور کر لیا۔
ذرائع کے مطابق اس سال پہلی بار کسی سابق آئی اے ایس افسر کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔ چھاپے کے دوران اس بات کی تصدیق کی گئی کہ سی اینڈ ڈی ایس، پی ڈبلیو ڈی، جل نگم نے جوہر یونیورسٹی کو فنڈز جاری کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: اعظم خان کے گھروں پر محکمہ انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری سیاسی انتقام
فی الحال سابق آئی اے ایس افسر کو اپنا بیان دینے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس ذرائع کے مطابق اس سے پہلے دیگر محکموں میں تعینات سینئر افسران اور انجینئرز کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جانا ہے۔ اس سلسلے میں بھی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ گزشتہ ماہ محکمہ انکم ٹیکس کی ٹیموں نے اعظم خان کے قریبی ساتھیوں کی رہائش گاہوں، لکھنؤ، رام پور، شاہجہاں پور سمیت کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ اس دوران انکم ٹیکس افسر اپنے ساتھ کئی اہم دستاویزات لے گئے تھے۔ انہیں دستاویزات کی بنیاد پر اب تفصیلی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔