اس دوران مسجدوں اور عیدگاہوں میں لوگ نماز ادا کرنے سے محروم رہے۔ مذہبی مقامات پر علماؤں نے چند افراد کے ساتھ نماز ادا کی۔ لوگوں نے دنیا بھر میں چھائے کورونا بحران کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی اصولوں پر پوری طرح سے عمل کیا اور گھروں میں عید کی نماز ادا کی۔ اس کے بعد مبارک باد کا سلسلہ فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے شروع ہوا جو شام تک جاری رہا۔
عید پر بنائے گئے لذیذ کھانوں کا ذائقہ لوگوں نے اہل خانہ کے ساتھ لیا۔ خاص مہمانوں کی مہمان نوازی عطر کی خوشبو سے قبل سینیٹائزر کے ساتھ کی گئی۔ سوشل میڈیا پر بھی عید سے متعلق مبارک باد کا پیغام سینیٹائزراور ماسک کے ساتھ عید کا چاند رہا۔
لکھنؤ کے عیش باغ عید گاہ میں مولانا راشد فرنگی محلی نے پانچ لوگوں کے ساتھ نماز ادا کی۔ اس کے علاوہ ٹیلے والی مسجد سمیت متعدد عبادت گاہوں پر نماز چند لوگوں کے ساتھ ہی ادا کی گئی۔ کانپور، وارانسی، میرٹھ، آگرہ، پریاگ راج اور امروہہ سمیت ریاست کے بیشتر مقامات پر عید گھر پر ہی رہ کر منائی گئی۔ اس دوران بازار اور سڑکیں سنسان رہیں اور عبادت گاہوں کے باہر پولیس کا پہرہ رہا۔
اوریا سے موصول رپورٹ کے مطابق اجیت مل علاقہ میں اجتماعی نماز کی کوشش کر رہے 26 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ وہیں میرٹھ کے لساڑی گیٹ میں عید کی نماز کے سلسلے میں دو فرقوں میں زبردست پتھراؤ اور مار پیٹ ہوئی۔ لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھیلیش یادو نے عید گاہ پہنچ کر مولانا فرنگی محلی سے ملاقات کی اور مسلمانوں کو عید کی مبارک باد پیش کی۔ گورنر آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے باشندگان وطن کو عیدالفطر کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ضلع سیتا پور جیل میں قید رام پور کے رکن پارلیمان اعظم خان نے اہلیہ تنزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اور دیگر قیدیوں کے ساتھ عید کی نماز پڑھی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ ڈی سی مشرا نے بتایا کہ سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کراتے ہوئے نماز ادا کی گئی۔ ساتھ ہی نماز سے متعلق ضروری سامان بھی مہیا کرایا گیا۔