لکھنؤ: ریاست اترپردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو، مایاوتی، نے بدھ کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) چھوڑ کر آئے عمران مسعود کو بی ایس پی کی رکنیت دلائی۔ مسعود نے بدھ کو لکھنؤ میں واقع بی ایس پی دفتر میں اپنے حامیوں کے ساتھ مایاوتی سے ملاقات کر کے پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔ Mayawati Welcomes Imran Masood in Lucknow
یہ جانکاری دیتے ہوئے مایاوتی نے پارٹی میں شامل ہونے پر ان کا استقبال کیا۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے بتایا ’’اترپردیش اور خاص کر مغربی یوپی کی سیاست میں عمران مسعود ایک جانا پہچانا نام ہے۔ جنہوں نے آج اپنے قریبی معاونین کے ساتھ مجھ سے ملاقات کی اور سماج وادی پارٹی چھوڑ کر اچھی نیت و پوری قوت سے کام کرنے کے وعدے کے ساتھ بی ایس پی میں شامل ہوگئے۔ ان کا تہہ دل سے استقبال ہے۔‘‘Mayawati Welcomes Imran Masood in BSP
قابل ذکر ہے کہ مسعود نے گزشتہ مارچ میں ہوئے اسمبلی الیکشن سے پہلے کانگریس چھوڑ کر ایس پی کی رکنیت حاصل کی تھی۔ الیکشن میں ایس پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد سے وہ پارٹی قیادت سے ناراض چل رہے تھے۔ مایاوتی نے مسعود کو مغربی اترپردیش کا بی ایس پی کا کنوینر بھی نامزد کیا ہے۔ انہوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا: ’’ساتھ ہی پارٹی میں کام کرنے کے ان کے زبردست جوش و خروش کو دیکھ کر آج ہی انہیں مغربی یوپی، بی ایس پی کا کنوینر بنا کر وہاں پارٹی کو ہر سطح پر مضبوط بنانے و خاص کر اقلیتی سماج کو پارٹی سے جوڑنے کی بھی خصوصی ذمہ داری سونپی گئی۔‘‘Imran Masood Joins Bahujan Samajwadi PartySamajwadi Party
مایاوتی نے کہا: ’’اعظم گڑھ لوک سبھا ضمنی الیکشن کے بعد وہ اب بلدیاتی الیکشن سے پہلے مسعود و دیگر افراد کا بی ایس پی میں شامل ہونا یو پی کی سیاست کے لئے اس معنی میں متبرک ہے کہ مسلم سماج کو بھی یقین ہے کہ بی جے پی کو انتقام و مغرور سیاست سے آزادی کے لئے ایس پی نے بلکہ بی ایس پی ہی ضروری ہے۔‘‘