اردو

urdu

ETV Bharat / state

AIMPLB Meeting: لکھنؤ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ، کئی مسائل پر گفتگو

ندوۃ العلماء میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ AIMPLB Meeting کے بعد قاسم الیاس رسول نے کہا کہ بھارتی آئین نے جو حق تمام قبائل و ذات اور مذاہب کے ماننے والے کو دیا ہے کامن سول کوڈ اس کی مخالفت کرتا ہے ہر شہری اپنے طور طریقے سے زندگی گزارنے کے لئے آزاد ہے ایسے میں یکساں سول کوڈ کا نفاذ کرنا آئینی نقطۂ نظر سے غلط ہوگا۔ All India Muslim Personal Law Board Meeting

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ
مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ

By

Published : Mar 27, 2022, 5:33 PM IST

اترپردیش کے دار الحکومت لکھنؤ کے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کی آج اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بورڈ کے بیشتر اراکین موجود رہے۔ میٹنگ میں کچھ اہم مسائل پر غور و فکر کیا گیا۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن سید قاسم رسول الیاس نے بتایا کہ میٹنگ میں متعدد اہم مسائل پر بات چیت ہوئی اور عملی جامہ پہنانے پر بھی اتفاق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حجاب معاملے پر بھی میٹنگ میں گفتگو ہوئی۔ اس میں خاص طور سے کرناٹک میں حجاب پہن کر مسلم لڑکیاں اسکول، تعلیمی اداروں میں جا سکیں اس کے لیے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیا جائے گا کہ انہیں تب تک حجاب پہننے کی اجازت دی جائے جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں آتا ہے۔ All India Muslim Personal Law Board Meeting

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن سید قاسم رسول الیاس

قاسم رسول نے کہا کہ بورڈ نے طے کیا ہے کہ حجاب معاملے کو عدالت عُظمیٰ میں مضبوطی کے ساتھ لڑا جائے گا اور امید ہے کہ مثبت نتائج آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سپریم کورٹ کا حجاب پر کوئی بھی فیصلہ نہیں آتا تب تک حکومت اس بات کی اجازت دے کہ مسلم لڑکیاں حجاب پہن کر کے تعلیمی ادارے میں داخل ہوں۔ قاسم الیاس رسول نے کہا کہ بھارتی آئین نے جو حق تمام قبائل و ذات اور مذاہب کے ماننے والے کو دیا ہے کامن سول کوڈ اس کی مخالفت کرتا ہے۔ ہر شہری اپنے طور طریقے سے زندگی گزارنے کے لئے آزاد ہے۔ ایسے میں یکساں سول کوڈ کا نفاذ کرنا آئینی نقطۂ نظر سے غلط ہوگا۔

موصوف نے مزید کہا کہ 'دوسری اہم بات پر بھی غور و فکر کیا گیا کہ موجودہ دور میں عدالتیں مذہبی کتابوں کی تشریح اپنے طریقے سے کر رہی ہیں جو کہ بہت تشویشناک ہے۔ اس مسئلہ پر بھی بورڈ کے تمام اراکین نے گفتگو کی اور تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں بی جے پی دوبارہ اقتدار میں واپسی کر چکی ہے اور یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا ہے اس پر سنجیدگی سے غور و فکر کیا گیا ہے۔ پرسنل لاء بورڈ یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی بھرپور مخالفت کرتا ہے۔ اس کے لیے ملک کے متعدد صوبوں میں قبائلی تنظیموں اور ہندو مذہب میں خصوصی درجہ یافتہ ذات و قبائل سے رابطہ کرکے اس کی بھرپور مخالفت کی تیاریوں میں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details