اللہ رب العزت قرآن کریم میں فرماتا ہے کہ ''اے ایمان لانے والو، ہم نے تم پر رمضان کے روزے فرض کیے ہیں۔' روزہ رکھنا صرف بھوکے رہنا نہیں ہے بلکہ پورے ادب و شریعت کے ساتھ روزہ کو پورا کیا جائے تاکہ رمضان المبارک کا اصل مقصد حاصل ہو۔
آج ماہ رمضان کا پہلا روزہ ہے۔ گزشتہ سال کی طرح اس بار بھی کورونا کا خطرہ برقرار ہے۔ حکومت نے مذہبی مقامات پر پانچ افراد کی شرط عائد کر دی ہے تاکہ عبادت گاہوں میں مزید لوگ جمع نہ ہونے پائیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شہر قاضی مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ 'اللہ نے ہمارے اوپر اپنی رحمانیت کا اس طرح اظہار کیا ہے کہ "رحمان وہ ہے جس نے قرآن نازل فرمایا اور انسان کو گویائی عطا فرمایا۔ اللہ قرآن میں آگے فرماتا ہے کہ تم اللہ کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے۔ قرآن کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ قرآن وہ ہے جو رمضان کے مہینے میں نازل فرمایا گیا ہے۔ رمضان کے روزے مومنوں پر ہم نے فرض کیا۔"
مفتی ابوالعرفان نے بتایا کہ 'ہمارے اندر جتنی جسمانی وروحانی خواہشات ہیں، روزہ رکھ کر اپنے کو پاک و صاف رکھے اور قرآن کی خوب تلاوت کریں تاکہ اللہ کی رحمت کے حقدار بن سکیں۔'
انہوں نے بتایا کہ رمضان المبارک کے پورے روزے ہر عاقل و بالغ، سمجھدار اور صحتمند پر فرض ہیں لیکن کوئی شخص سفر میں ہو، شدید بیمار ہو یا بڑھاپے کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا ہو، تو بعد میں جب وہ سفر سے واپس آئے یا صحتمند ہو جائے، تو پورے ادب و احترام کے ساتھ پورے روزے کی ادائیگی کرے۔