اترپردیش کے ضلع بریلی میں پانچ مہینے قبل ہوئی ایک نوجوان کی موت کے معاملے میں حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے۔ دراصل اُس نوجوان کی موت کسی حادثہ میں نہیں ہوئی تھی، بلکہ اسے قتل کیا گیا تھا۔
دراصل شہر بریلی کے تھانہ قلع علاقے کی رہنے والی حنا خان نے ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان کو تحریر دے کر الزام لگایا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران 11 اپریل کو وہ گھر میں کھانا بنا رہی تھی، اسی وقت گھر میں گولی چلنے کی آواز آئی تو وہ کچن سے باہر نکل کر آئی۔ اُس نے دیکھا کہ گھر کے آنگن میں شوہر گرے ہوئے تھے اور سر سے خون نکل رہا تھا۔
جب حنا نے شوہر کے سر سے خون نکلنے کی وجہ اپنے سسر پوچھی تو انہوں نے کہا کہ سر میں سریا لگنے سے وہ زخمی ہو گیا ہے اور اسے ہسپتال لے کر جارہے ہیں اور کچھ دیر بعد سسر اور دیور شوہر کی لاش لے کر واپس آئے اور کہا کہ ان کا انتقال ہو گیا ہے۔ تاہم پولیس کو اطلاع دیے بغیر ان کی تدفین کر دی گئی لیکن بندوق کی گولی چلنے کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا۔