ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں تین طلاق دینے کے بعد شوہر نے بیوی پر حلالہ کا دباؤ بنایا۔
خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر اپنے چھوٹے بھائی اور ماما کے بیٹے کے ساتھ حلالہ کرنے کا دباؤ بنارہے ہیں۔
سسرال والوں کا خاتون پر حلالہ کا دباؤ واضح رہے کہ متاثرہ کا نکاح سنہ 2016 میں ریاست اتراکھنڈ کے ضلع سلیم پور کے رہنے والے راؤ منیر سے ہوا تھا۔
منیر نے متاثرہ سے جہیز کا مطالبہ کیا تھا اور اس کی خواہش پوری نہیں ہونے کی وجہ سے نکاح کے ایک برس بعد ہی تین طلاق بول کر خاتون کو طلاق دے دیا۔
خاتون نے اپنے ساتھ ہوئے ظلم کے خلاف احتجاج کیا تو اس کے سسرال والوں نے اس کے ساتھ تشدد کرکے گھر سے نکال دیا۔
خاتون نے اس واقعے کے بعد پولیس میں بھی شکایت درج کی، لیکن اس معاملے میں پولیس نے کوئی خاص قدم نہیں اٹھائے۔
انصاف نہیں ملنے پر متاثرہ نے ایس ایس پی کو خط لکھ کر اپنے ملزم شوہر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایس ایس پی سے مطالبہ کرنے کے بعد جون سنہ 2019 میں خواتین سیل نے خاتون کا مقدمہ درج کیا۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزم شوہر اور سسرال والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی، ان کا کہنا ہے کہ شوہر کے مامو دبنگ ہیں، اسی وجہ سے پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
متاثرہ کا یہ بھی الزام ہے کہ شوہر کے مامو خود کے ساتھ حلالہ کرنے کا دباؤ بنارہے ہیں، جبکہ انہوں نے انکار کیا تو متاثرہ کے بھائی کو فرضی مقدمے میں پھنسانے کی اور پورے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔
متاثرہ نے وزیراعظم مودی کو خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
مودی نے اس معاملے میں ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو حکم جاری کیا تھا، اور حال ہی میں جب یوگی سہارنپور کے دورے پر آئے تھے تو انہوں نے متاثرہ کو بلا کر کارروائی کی تھی۔
وزیراعلیٰ کے کہنےکے باوجود علاقائی پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی، لیکن بعد میں وزیراعلیٰ نے اس معاملے میں ڈی ایم آلوک ورما کو اس معاملے کی جانچ کرنے اور کارروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کو آلوک ورما نے متاثرہ کو بلاکر معاملے کی پوچھ گچھ کی۔