بیرون ملک سے پیتل کی اشیا آنے کے سبب ہنرمند کاریگروں کا کام ختم ہوتا جارہا ہے۔
پیتل پر دستکاری کرنے والے ان کاریگروں کو مناسب محنتانہ نہیں ملتا جس کے باعث پیتل کے کئی کاریگروں نے دستکاری کا کام چھوڑ کر دوسرا پیشہ اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔
بیرون ملک سے پیتل کی اشیا آنے کے سبب ہنرمند کاریگروں کا کام ختم ہوتا جارہا ہے۔
پیتل پر دستکاری کرنے والے ان کاریگروں کو مناسب محنتانہ نہیں ملتا جس کے باعث پیتل کے کئی کاریگروں نے دستکاری کا کام چھوڑ کر دوسرا پیشہ اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔
نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے جب ایک ہنرمند کاریگر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ وہ پہلے پیتل پر اپنے ہنر سے اچھا پیسہ کما لیتے تھے لیکن آج وہ چائے کا سٹال لگاکر اپنے اہل خانہ کی پرورش کرنے کو مجبور ہیں۔
صنعت سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ جب مالی تعاون کی بات آتی ہے تو حکومت محض وعدوں تک محدود رہتی ہے۔ بینک سے قرض ملنے میں دقت آتی ہے۔ اگر اس صنعت کو زندہ رکھناہے تو حکومت کو اس طرف توجہ دینا ہوگا۔